آئینی ترامیم سے متعلق پیپلز پارٹی کا مسودہ سامنے آگیا
مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی جانب سے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کردہ مسودے سامنے آگیا ہے۔
پیپلز پارٹی نےاپنے مسودے میں آئین کے آرٹیکل 175 اے اور 199 میں ترامیم کی تجویز کی ہیں۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے وفاقی آئینی عدالت کےقیام کے علاوہ 4 صوبائی آئینی عدالتوں کےقیام کی تجویز بھی دی گئی ہے، مسودے میں کہاگیا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت اسلام آباد جب کہ صوبائی آئینی عدالتیں ہر صوبے میں ہونی چاہئیں۔
خیال رہےکہ خورشید شاہ کی زیر صدارت ہونےوالے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی،جے یو آئی اور مسلم لیگ ن کی جانب سےبھی مسودے پیش کیےگئے۔
آئینی ترامیم : بلاول بھٹو کا تمام جماعتوں کی مشاورت سے متفقہ مسودہ لانے کا عندیہ
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی کئی بار کہہ چکےہیں کہ آئینی عدالت کا قیام ضروری ہے،ہم کسی ایک شخص کےحق میں نہیں بلکہ ہمار لیے سپریم کورٹ کے تمام ججز قابل احترام ہیں، آئینی عدالت کے حوالے سے حکومت کو جلدی ہو سکتی ہے لیکن ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے۔
قبل ازیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ حکومت نے آج پہلی بار آئینی ترامیم کے حوالے سے اپنا مسودہ ہمارے ساتھ شیئر کیا ہے۔ پیپلز پارٹی سے بات چیت کے بعد کوشش ہوگی کہ مشتر کہ مسودہ لائیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ جلد حکومت کے ساتھ ہماری بات چیت شروع ہوگی، دیکھتے ہیں کہ پھر بات کہاں تک پہنچتی ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی کی تجاویز بھی سامنے آئی ہیں، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی آپس میں بات چیت بھی کریں گی، کوشش کریں گے کہ ایک ڈرافٹ پر اتفاق ہو۔
مولانا فضل الرحمٰن نےکہا کہ ہم اپنا ڈرافٹ پی ٹی آئی کے ساتھ شیئر کریں گے تاکہ اتفاق رائے حاصل ہوسکے، میں یہ نہیں کہہ سکتاکہ کب تک یہ معاملہ طے ہوجائے گا۔ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ ابھی تو ایک اتفاق ہوا ہےکہ اس پر اتفاقِ رائے حاصل کیاجائے، ہم اتفاقِ رائے حاصل کرناچاہتے ہیں۔