پی ٹی آئی کے غیر سنجیدہ احتجاج کا مقصد سمجھ نہیں آتا : عطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ  نے کہا ہے کہ مجھے تو پی ٹی آئی کےاس احتجاج کا مقصد سمجھ نہیں آتا، یہ غیر سنجیدہ سا احتجاج ہے۔

چینی وزیر اعظم لی چیانگ کی پاکستان آمد کےبعد پریس کانفرنس کرتےہوئے عطا تارڑ نے کہاکہ پاکستان میں 27 سال بعد اتنے بڑے ایونٹ کا انعقاد فخر کی بات ہے، چین کے وزیر اعظم لی چیانگ کا 11 سال بعد پاکستان آئے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان کی معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، بلوم برگ نے پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت قراردیا،پالیسی ریٹ کم ہونےسےسرمایہ کاری بڑھ رہی ہے،مہنگائی کی شرح کم ہو کر 6.9 فیصد تک گرچکی،آئی ٹی کی برآمدات کو تیزی سے بڑھایاجارہا ہے،دنیا بھر میں پاکستان کی ابھرتی معیشت کو مثبت انداز میں دیکھا جا رہا ہے۔

عطا تارڑ نے ایک سوال کےجواب میں کہا کہ کینہ اور انا کو جتنا بڑھائیں گے وہ اتنا بڑھے گی، ایک طرف انا پرستی اور ایک طرف حب الوطنی ہے، تاریخی طور پر ہمیشہ سےحق و باطل میں یہی فرق رہاہے۔

کوئی سیاسی رہنما پاکستان سےبڑا نہیں

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جو لوگ 9 مئی کےحملے کر سکتے ہیں، شہداء  کی یادگاریں مسمار کرکے ان کی بےحرمتی کرسکتے ہیں، جو لوگ ملک کو دیوالیہ کرانے کےلیے آئی ایم ایف کو خط لکھ سکتےہیں،جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی بھی لیڈر پاکستان سےبڑا ہے تو میں یہ بات واضح کردوں کہ مجھ سمیت کوئی سیاسی جماعت اور کوئی سیاسی رہنما پاکستان سےبڑا نہیں ہے۔

عطا تارڑ نےکہا کہ جس دن میں یہ سمجھوں گا کہ میری سیاسی جماعت اور میری سیاسی قیادت پاکستان سےبڑی ہے تو مجھے پاکستان میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

عطا تارڑ کاکہنا تھاکہ پاکستان ہےتو سیاسی جماعتیں ہیں، پاکستان ہے تو سیاستدان ہیں، پاکستان ہےتو یہ ساری گہماگہمی اور رونقیں ہیں، یہ وزارتیں، یہ مشیر،یہ عہدے،یہ افسران، سب کچھ پاکستان کے مرہون منت ہے،اگر کوئی کہے گا کہ فلاں نہیں تو پاکستان نہیں ،تو اس پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔

وزیر اطلاعات نے پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال کو غیر سنجیدہ قرار دیتےہوئے کہا کہ یہ آپس میں لڑے ہوئے ہیں،حامد خان اور علی محمد خان کہتےہیں کہ احتجاج نہ کریں، کوئی کہتاہے احتجاج ریکارڈ کرادیں۔

احتجاج کا مقصد سمجھ نہیں آتا

عطا تارڑ نے کہا کہ مجھے تو اس احتجاج کا مقصد سمجھ نہیں آتا، یہ غیر سنجیدہ سا احتجاج ہے، یہ خالی خولی دھمکی ہے، ایئرپورٹ سے لے کر ریڈ زون تک کا علاقہ بالکل محفوظ ہے،آرمی، رینجرز اور فوج تعینات ہے اور فول پروف سکیورٹی اقدامات کیےگئے ہیں۔

وزیر داخلہ کی بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات کی یقین دہانی

انہوں نے مشورہ دیاکہ اپنےاپنے گھروں میں بیٹھ کر احتجاج کی کال ضرور دیں لیکن یہاں امن و سکون ہے اور مجھے پریشانی کی کوئی بات نظر نہیں آتی۔

وزیر اطلاعات نےکہاکہ پاکستان میں 27 سال بعد اس سطح کے ایونٹ کا ہونا ہمارے لیے فخر کی بات ہے، بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا تشخص بحال ہوا ہے اور جب کوئی ملک اتنی بڑی کانفرنس کی میزبانی کرتا ہے تو اس کی استعداد کے بارےمیں بھی یہ اچھی بات ہوتی ہے کہ ہمارے اندر یہ صلاحیت ہے کہ اہم ایونٹ کروا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس سی او اجلاس کےکامیاب انعقاد سے یہ امید پیدا ہوتی ہےکہ ہمارے اندر یہ صلاحیت موجود ہےکہ کل کوئی ورلڈ کپ یا کھیلوں کا بڑا بین الاقوامی مقابلہ ہو تو ہم اسے احسن طریقے سے منعقد کرنے کی صلاحیت رکھتےہیں، اس کانفرنس کےانعقاد سے عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بہترہوگا۔

Back to top button