اسرائیلی اپوزیشن جماعتوں کا مخلوط حکومت بنانے کا اعلان

اسرائیل کی اپوزیشن جماعتوں نے مخلوط حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد نیتن یاہو کی حکومت ختم ہوجائی گے۔
اسرائیلی حزب اختلاف کی 7 جماعتیں مخلوط حکومت کے قیام کے لیے معاہدے پر متفق ہوگئی ہیں جس کے بعد 12 سال سے برسر اقتدار نیتن یاہو کی حکومت ختم ہوجائے گی اور ان کی لیکوئڈ پارٹی سمیت دیگر اتحادی جماعتیں اپوزیشن میں بیٹھیں گی۔مارچ میں انتخابات کے بعد اسرائیلی صدر نے وزیراعظم نیتن یاہو کو حکومت بنانے کے لیے 28 دن دیے تھے تاہم ناکامی کی صورت میں حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ کو حکومت بنانے کا کہا جس کے بعد یائر لاپڈ نے گزشتہ رات ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل صدر کو مخلوط حکوت کے قیام سے متعلق آگاہ کیا، معاہدہ کے مطابق دائیں بازوکی جماعت یامینا کے رہنما نفتالی بینٹ پہلے 2 سال کے لیے وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوں گے جب کہ یائر لاپڈ اس عرصے میں وزیر خارجہ کی کرسی سنبھالیں گے جب کہ 2 سال کے بعد ذمہ داریاں تبدیل ہوجائیں گی۔
حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے نئی حکومت کے قیام کے لیے 7 جماعتوں کے ساتھ اتحاد بنایا ہے جس میں اسرائیل میں عرب برادری کی نمائندہ جماعت یونائیٹڈ عرب بھی شامل ہے جب کہ مخلوط حکومت کے معاہدہ کی اسرائیلی پارلیمنٹ سے منظوری لازمی ہے جس کے بعد نئی حکومت اور اسرائیلی وزیراعظم اپنے عہدوں کا حلف اٹھا سکیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں اسرائیل میں بجٹ منظوری کی ناکامی کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کردی گئی تھی جس کے بعد انتخابات میں اسرائیل کے صدر نے انتخابات میں معمولی اکثریت حاصل کرنے والے نیتن یاہو کو نئی حکومت بنانے کی دعوت دی تھی۔