اغواء برائے تاوان: پنکی پیرنی کے بیٹے کی لاہور ہائیکورٹ طلبی

خاتون اول بشریٰ بی بی المعروف پنکی پیرنی کے بیٹے ابراہیم ماینکا کو اغواء برائے تاوان کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے طلب کر لیا ہے. ابراہیم مانیکا پر دو افراد کو اغواء کر کے ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم طلب کرنے کا الزام ہے.
خاتون اول بشریٰ بی بی کے بیٹے کو لاہور ہائی کورٹ نے 24 فروری کو طلب کیا ہے۔ ابراہیم مانیکا پر الزام ہے کہ اس نے پولیس اہلکاروں سے ساتھ مل کر 2 افراد کو اغوا کیا تھا جس کے بعد ان سے رہائی کیلئے 15 ملین روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ ابراہیم مانیکا خاتون اول بشریٰ بی بی کے پہلے شوہر خاور مانیکا سے پانچ بچوں میں سے ایک ہیں جن پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے دو پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر دو افراد کو اغوا کیا۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی نے پہلی شادی خاور مانیکا سے کی تھی جس سے ان سے ان کے 5 بچے ہیں۔ بعد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 18 فروری 2018 کو دوسری شادی کی تھی.
یاد رہے کہ اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر حیدر کلیم نامی ایک صارف نے ٹویٹ کی تھی کہ وزیراعظم عمران خان کے سوتیلے بیٹے ابراہیم مانیکا نے میرے بھائی کو اس وقت سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جب ان کے ڈرائیور کو گاڑی دھیان سے چلانے کا کہا گیا کیونکہ وہ ہماری کار کو ٹکر مار رہا تھا۔ صارف کے مطابق ڈرائیونگ دھیان سے کرنے پرابراہیم مانیکا نے کہا تھا کہ میں ایک وی آئی پی ہوں اور میں جو چاہوں تمہارے ساتھ کر سکتا ہوں۔ کیا تم جانتے ہو میں کون ہوں؟ صارف حیدر کلیم نے لاہور پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا یہ ملک ان لوگوں کے لیے ایک مذاق ہے؟۔ کیا ایسی دھمکیوں کے خلاف ایکشن لینے والا کوئی نہیں؟۔یہاں کوئی احتساب نہیں کیا یہ اصلی وی آئی پی کلچر نہیں؟۔ اب خبر سامنے آئی ہے کہ بشریٰ بی بی کے بیٹے ابراہیم کو لاہور ہائی کورٹ نے اس الزام میں طلب کر لیا ہے کہ انہوں نے پولیس کے ساتھ مل کر د و افراد کو اغوا کر کے 15 ملین کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button