امریکا، طالبان امن معاہدے پر جلد دستخط ہونگے:دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے پر جلد دستخط ہوں گے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن و استحکام دیکھنے کا خواہاں ہے جبکہ اس معاہدے کے نتیجے میں انٹر افغان مذاکرات کا آغاز ہوگا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل طالبان نے افغانستان میں 7 دن کے لیے پرتشدد کارروائیوں میں کمی کرنے پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد امریکا نے طالبان کے ساتھ امن معاہدہ جلد طے پانے کی امید ظاہر کی تھی۔جنگ بندی پر رضامندی کا حالیہ اعلان ایک امریکی عہدیدار نے کیا، جس سے ایک روز قبل ہی افغان صدر اشرف غنی نے عسکریت پسندوں کے ساتھ بات چیت میں ’قابل ذکر پیش رفت‘ ہونے کا اشارہ دیا تھا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی بار کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے، ہم توقع کرتے ہیں کہ ان کے دورہ بھارت کے دوران وہ کشمیر کا مسئلہ بھارتی قیادت کے سامنے اٹھائیں گے اور ان کی جانب سے مصالحت کی پیشکش ٹھوس عملی اقدامات کے ذریعے آگے بڑھے گی۔
عائشہ فاروقی نے امریکی سینیٹرز کی جانب سے امریکی سیکریٹری خارجہ کو تحریر کردہ خط کا خیر مقدم کیا، جس میں مقبوضہ کشمیر میں عوام کی مشکلات و مصائب کی طرف توجہ دلائی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کشمیری عوام کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں اور بھارتی حکومت سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بنیادی آزادی کی فراہمی، کالے قوانین کے خاتمے اور اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق تنازع کے منصفانہ حل کے مطالبات کیے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار تنازع کشمیر میں ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں تاہم بھارت ہٹ دھری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ پیشکش قبول کرنے سے انکار کرتا آیا ہے، جبکہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل سے بھی انکاری ہے۔