اپوزیشن لیڈر بلوچستان نے وزیراعلیٰ کا ایف آئی آر واپسی کا بیان جھوٹ قرار دیدیا
قائد حزب اختلاف بلوچستان اسمبلی ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اپوزیشن اراکین کے خلاف ایف آئی آر واپسی کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں ملا، ایف آئی آر کی واپسی کا نوٹی فیکیشن ہوا ہے تو ہمیں دیا جائے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے گزشتہ روز ایک نجی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ اپوزیشن اراکین کے خلاف ایف آئی آر واپس لے لی ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ نے اپوزیشن اراکین کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کرنے کے لیے ڈی آئی جی کو مراسلہ بھی لکھ دیا ہے۔
ملک سکندر خان نے کہا کہ اگر اپوزیشن اراکین اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر واپس نہیں لینی تو وارنٹ جاری کرکے گرفتار کیا جائے۔
وزیراعلیٰ جام کمال کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ملک سکندر خان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں آپ کہتے ہیں کہ اپوزیشن کے خلاف کیس واپس لے لیا، اگر ایف آئی آر کی واپسی کا نوٹیفکیشن ہوا ہے تو ہمیں دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران ایف آئی آر کی واپسی کے حوالے سے غلط بیانی کر رہے ہیں، ہمیں حکمرانوں کی بار بار غلط بیانی پر ہنسی آتی ہے، حکمران اتنا بھی نہیں سوچتے کہ ان کی غلط بیانی کے نتائج کیا ہوں گے۔