بشریٰ انصاری کا بڑھاپے میں زندگی انجوائے کرنے پر اصرار

پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے گلوکار اذان سمیع خان کے ہمراہ ڈانس کی ویڈیو سے متعلق صارفین کی تنقید پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں عمررسیدہ قرار دے کر رقص سے روکنا انتہائی فضول بات ہے۔ کیا ایسے لوگ اپنے بوڑھے والدین کے ساتھ بھی ایسا کرتے ہیں؟ بشریٰ کہتی ہیں کہ زندگی کو انجوائے کرنے کا یہ بہترین وقت ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سوشل میڈیا پر ایک مہندی کی تقریب میں اداکارہ ماہرہ خان، کبریٰ خان اور دیگر کئی شوبز شخصیات کی ڈانس ویڈیوز گردش کررہی تھیں۔ان میں سے ایک ویڈیو بشریٰ انصاری کی بھی تھی جس میں وہ زیبا بختیار اور عدنان سمیع خان کے بیٹے گلوکار و موسیقار اذان سمیع کے ساتھ ڈانس پرفارمنس کرتی ہوئی نظر آئیں۔ اس ویڈیو پر بعد ازاں بشریٰ انصاری کو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اب سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کے بعد اداکارہ بشریٰ انصاری نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک طویل پوسٹ میں ناقدین کو جواب دیا ہے۔ اپنی پوسٹ میں کچھ اسکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں بشریٰ انصاری نے لکھا کہ میں گزشتہ 3 ماہ سے انتہائی دکھ میں مبتلا تھی اور یہ نقصان ہمارے دلوں میں آخری سانس تک رہے گا۔ سینئر اداکارہ نے لکھا کہ ’دو روز قبل ایک فیملی میں ڈھولکی تھی اور میرے سارے دوست مجھ سے اصرار کررہے تھے کہ میں اپنی پریشانی اور دکھ سے نکلوں‘۔اداکارہ نے لکھا کہ یہ ڈائریکٹر سلطانہ صدیقی کے پہلے پوتے کی تقریب تھی اور وہ میرے لیے بڑی بہنوں اور ماں جیسی ہیں، میں نے صرف ان کی خوشی میں شرکت کی خاطر 2 منٹ کے لیے اپنے بیٹوں جیسے اذان سمیع کے ہمراہ ڈانس کیا۔انہوں نے مزید لکھا کہ ہم ٹی وی فیملی کے پہلے پوتے کی شادی ہے جو چینل کی بانی سلطانہ صدیقی کے لیے بہت خاص ہے اور وہ ایک ماں، بڑی بہن اور رہنما کی طرح ہیں۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ میں نے صرف ان کی ’خوشی ‘ کا حصہ بننے کی کوشش کی اور اذان سمیع کے ساتھ ان کی خوشی میں شریک ہوتے ہوئے 2 منٹ کے لیے ڈانس کیا لیکن لوگوں کو ردعمل دیکھ کر مجھے بیحد دکھ ہوا۔ بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ بعض لوگ ہمیں صرف ناخوش دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ ہم سیلیبرٹیز ہیں۔ ایک اور وجہ یہ ہے کہ بعض سوشل میڈیا صارفین کے نزدیک میں عمر رسیدہ ہوں لہٰذا مجھے یہ سب زیب نہیں دیتا‘۔انہوں نے مزید لکھا کہ میں آپ لوگوں کو بتارہی ہوں کہ یہ زندگی کا لطف اٹھانے کی بہترین عمر ہےجب آپ اپنی تمام تر ذمہ داریاں ادا کرچکے ہوتے ہیں، الحمداللہ میری عمر 60 سال سے زائد ہے اور مجھے اس پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے لہذا بڑوں کو یہ بتانا ان کی عمر ہوچکی ہے اور انہیں خوش رہنے کا کوئی حق نہیں ہے،یہ انتہائی فضول بات ہے۔
بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ میری سمجھ سے باہر ہے کہ بچے کیوں عمر رسیدہ لوگوں سے خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں، اگر صرف بوڑھا ہونا مسئلہ ہے تو یا اپنی سوچ بدلیں یا اپنے والدین کے ساتھ بھی ویسا رویہ رکھیں۔ انہوں نے کہا میں کسی نامعلوم ٹرولر کو جواب دہ نہیں ہوں کیونکہ وہ تو کسی کو حجاب پہننے کے بعد بھی نہیں بخشتے لہذا لوگوں کو دکھ دینا بند کریں اسلام میں اس کی اجازت نہیں ہے۔
بشری انصاری نے اپنی طویل پوسٹ میں ٹک ٹاکر جنت مرزا سے تلخ جملوں کے تبادلے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اسلام سے متعلق میرا کمنٹ صرف دیگر مذاہب کے احترام کے حوالے سے تھا، اللہ معاف کرے اگر کوئی ہمارے مذہب کے ساتھ ایسا کرے تو، ہمارے بچوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ’کراس‘ یعنی صلیب کا کیا مطلب ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس جون میں بشریٰ انصاری نے جنت مرزا پر ایک مختصر ویڈیو میں مسیحی افراد کی دل آزاری کرنے پر تنقید کی تھی اور ٹک ٹاک اسٹار کو ’جاہل‘ اور ’اسلامی تعلیمات‘ سے بے خبر قرار دیا تھا۔بشریٰ انصاری نے جنت مرزا کے خلاف اس وقت پوسٹ کی تھی، جب ٹک ٹاکر کی ایک مختصر ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں نے غیر دانستہ طور پر مسیحی افراد کے جذبات مجروح کیے تھے۔ جنت مرزا کی ایک مختصر ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں نے مسیحیوں کی مذہبی علامت ’صلیب‘ کی طرز پر بنا ایک لاکٹ پہن رکھا تھا، جس پر بعد ازاں مسیحی افراد نے ان کے خلاف پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس کو مذہبی جذبات مجروح کرنے کی درخوست بھی دی تھی۔مسیحی افراد کی جانب سے جذبات مجروح کرنے کے الزامات لگائے جانے کے بعد جنت مرزا نے مذکورہ واقعے پر معافی بھی مانگی تھی لیکن بعد ازاں سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے ٹک ٹاکر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے لیے کہا تھا کہ انہیں نہ تو اسلام کا پتا ہے اور نہ ہی دیگر مذاہب کا علم ہے۔ بشریٰ انصاری کی تنقید کے بعد جنت مرزا اور ان کی بہن ٹک ٹاک اسٹار علیشبہ انجم نے بھی اداکارہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ’آنٹی، اماں جی اور جاہل‘ جیسے الفاظ سے پکارا تھا۔
ٹک ٹاک اسٹارز کی جانب سے سخت تنقید کے بعد بشریٰ انصاری نے ان کے لیے پوسٹ کرتے ہوئے انہیں تجویز دی کہ بچوں کو بزرگ افراد کا احترام کرنا چاہیے، چاہے بزرگ افراد غلط ہی کیوں نہ ہوں۔ بعد ازاں بشریٰ انصاری کی جانب سے معافی مانگے جانے اور وضاحت کیے جانے کے بعد جنت مرزا نے بھی اپنے الفاظ پر معذرت کرتے ہوئے بشریٰ انصاری سے معافی مانگ لی تھی۔