بلوچستان میں مفاہمت کیلئے شاہ زین بگٹی وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر

بلوچستان میں مستقل امن اور ترقی کے لیے ناراض بلوچوں سے بات چیت کرنے کے فیصلے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے جمہوری وطن پارٹی کے رکنِ قومی اسمبلی شاہ زین بگٹی کو صوبے میں مفاہمت اور ہم آہنگی کے لیے اپنا معاون خصوصی مقرر کردیا۔

وزیراعظم عمران خان نے شاہ زین بگٹی کو حکومت کی جانب سے ناراض بلوچ قبائل کے اراکین سے بات چیت کرنے کی ذمہ داری دی ہے، انہیں وفاقی وزیر کی حیثیت حاصل ہے۔

اس ضمن میں کابینہ سیکریٹریٹ سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ‘وزیراعظم کو، رکن قومی اسمبلی نواب زادہ شاہزین بگٹی کو بلوچستان میں مفاہمت اور اہم آہنگی کے لیے اپنا معاون خصوصی مقرر کرتے ہوئے خوشی ہوئی، اس کا اطلاق فوری ہوگا اور انہیں وفاقی وزیر کا درجہ حاصل ہوگا’۔

شاہ زین بگٹی کا بطور معاون خصوصی تقرر ان کی وزیراعظم سے ملاقات کے ایک روز بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے بلوچستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

خیال رہے کہ پیر کے روز گوادر کے دورے کے موقع پر وزیراعظم نے کہا تھا کہ ان کی حکومت ناراض بلوچ قبائل سے مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں تا کہ صوبے میں مستقل امن و ترقی کے لیے ان کی شکایات دور ہوسکیں۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ‘لیکن جن کے تعلقات بھارت سے ہیں اور وہ صوبے میں بدامنی میں ملوث ہیں ان کے ساتھ مذاکرات نہیں کیے جائیں گے’۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ بلوچستان میں ‘شرپسندوں سے مذاکرات’ کا سوچ رہے ہیں اگر صوبے کی ترقی پر توجہ دی جائے تو حکومت کو صوبے میں شورش کے حوالے سے پریشان نہیں ہونا پڑے گا۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ ان کا ہمیشہ سے ارادہ تھا کہ جب پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں آئے گی تو ان کی حکومت بلوچستان پر توجہ دے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب یہاں امن ہوگا اور یہاں کے لوگ سوچیں گے کہ یہ ہمارا بھی پاکستان ہے اور اس کے لیے ہمیں بھی لڑنا مرنا چاہیے کیونکہ یہ پاکستان ہمارا اور ہماری بنیادی ضروریات اور مشکلات کا بھی سوچتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہوسکتا ہے ان کو ماضی کے رنج ہو اور دوسرے ممالک سے استعمال بھی ہوئے ہوں یا بھارت ان کو انتشار پھیلانے کے لیے استعمال کرے لیکن اب صورتحال ویسی نہیں۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے لیے 7 کھرب 31 ارب روپے کے 131 ترقیاتی منصوبوں کا ارادہ کیا ہے جبکہ رواں سال کے لیے صوبائی حکومت کا ایک کھرب 80 ارب روپے کا ترقیاتی پروگرام ہے۔

دوسری جانب صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال کررہا ہے اور عالمی برادری پر زور دیا کہ اس کا نوٹس لے۔

Back to top button