بھارت میں 6 کلو یورینیم پکڑی گئی، 7 افراد گرفتار
بھارتی پولیس نے 7 افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 6.4 کلوگرام یورینیم برآمد کرلی ہے۔
یہ واقعہ ضلع بوکارو کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں پیش آیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عہدیداروں نے ابھی تک اصل مشتبہ شخص کو گرفتار نہیں کیا ہے جس سے مادہ خریدا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ایس پی چندن جھا کا کہنا تھا کہ ‘7 افراد کو اطلاع ملنے پر معدنیات رکھنے اور فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کرنے پر گرفتار کیا گیا، جس کا شبہ ہے کہ یہ یورینیم ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں اور معدنیات کو کو جانچ کے لیے لیب بھیج دیا گیا ہے’۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بوکارو پولیس کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز اور ایف آئی آر میں معدنیات کو یورینیم بتایا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ‘ایس پی جھا نے اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا تھا کہ آیا اس میں کوئی تفتیشی ایجنسی شامل ہے یا نہیں اور انہوں نے اس پر بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ آیا وہ گرفتار ملزم سے حراست کے دوران پوچھ گچھ کرنا چاہتے ہیں یا نہیں’۔
مشتبہ افراد، جن کے بارے میں غیر قانونی یورینیم کی تجارت میں ملوث گروہ کا حصہ ہونے کا شبہ ہے، اس کے خریدار کی تلاش کر رہے تھے اور اس کی قیمتیں 50 لاکھ بھارتی روپے مقرر کی تھیں۔
کہا گیا کہ ‘یہ واضح نہیں ہے کہ انہوں نے تابکار مادہ کس طرح حاصل کیا، تفتیش کے دوران انہوں نے مغربی بنگال، گریدی اور چند دیگر علاقوں کا ذکر کیا، ان کے پاس سے سات موبائل فون اور ایک موٹرسائیکل بھی قبضے میں لیا گیا ہے’۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی پولیس نے 7 کلوگرام (15.4 پاؤنڈ) قدرتی یورینیم ضبط کیا تھا اور مغربی مہاراشٹر ریاست میں انتہائی تابکار مادہ کو ‘غیر قانونی طور پر رکھنے’ کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا۔
بھارت میں یہ دوسرا موقع تھا جب حالیہ برسوں میں اس طرح کے انتہائی تابکار مادہ کو پولیس نے قبضہ کیا۔
اس سے قبل 2016 میں پولیس نے مہاراشٹر کے علاقے میں تقریبا 9 کلوگرام (19.8 پاؤنڈ) یورینیم ضبط کیا تھا۔ یورینیم جوہری دھماکہ خیز مواد اور طبی تکنیک سمیت متعدد چیزوں میں استعمال ہوتا ہے، چند لوگوں نے یورینیم کی چوری یا غیر قانونی طور پر کان کنی کی وجہ سے بھارت میں جوہری تحفظ کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔
یہ بھارت میں جوہری منڈی کے موجود ہونے کا امکان بھی ظاہر کرتی ہے جو بین الاقوامی غیر قانونی منڈیوں سے منسلک ہوسکتی ہے۔رواں ماہ کے آغاز میں مہاراشٹر سے یورینیئم قبضے میں لینے اطلاعات سامنے آنے کے بعد پاکستان نے شدید تشویش کا اظہار کیا تھا اور وہاں ریاستی کنٹرول کے طریقہ کار میں پائے جانے والے خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا تھا کہ ‘ہم نے بھارت میں غیر مجاز افراد سے 7 کلوگرام سے زیادہ قدرتی یورینیم ضبط کرنے کی اطلاعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے’۔