جانیے لوگ آپ کی کال کیوں نہیں سنتے؟

آج کل کے دور میں ہر شخص کے ہاتھ میں موبائل فون ہے اور دن بھر اس کا استعمال کرتا نظر آتا ہے، وقفے وقفے سے اس کو نکال کر ضرور چیک کرتا ہے کہ کہیں کوئی میسج یا کال تو نہیں یہ عادت انسانی فطرت کا حصہ بن چکی ہے ۔
موبائل کے اس حد تک استعمال کے باوجود کبھی ایسا بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ موبائل پر کی جانے والی کال کو فوری دوسری طرف سے جواب نہیں ملتا یا متعدد بار گھنٹی بجنے کے بعد کال کو سنا نہیں جاتا جس کے بعد کال کرنے والا انسان پریشانی کی کیفیت میں مبتلا ہو جاتا ہے، اس پریشانی کے ساتھ ہی ذہن میں مختلف خیالات ابھرتے ہیں کہ اس کی کال کو آخرکیوں نہیں سنا گیا ، ایسا کیوں ہوتا ہے اور اس کی ممکنہ وجوہات کیا ہو سکتی ہیں؟
اگر کوئی کال ریسیو نہیں کرتا یہ کوئی ایسی بات نہیں ہے کہ فون ریسیو نا کرنے سے کوئی بھی شخص درحقیقت اپنی مصروفیت یا افسری کی دھاک بٹھا رہا ہوتا ہے، قطعا نہیں، اتنا بیوقوف شخص کوئی بھی نہیں ہوتا جو جانتے بوجھتے بنا کسی مجبوری کے اپنے دوست احباب کو نظر انداز کرتا رہے۔ خیر وہ چند وجوہات درج ذیل ہیں جنکی بنا پر آپ کو اکثر لوگوں سے یہ شکوہ رہتا ہے کہ وہ آپ کی کال ریسیو نہیں کرتے:
1۔ آپ عموماً کسی کو بھی فون کرتے وقت اپنے شیڈول اور آسانی کا خیال رکھتے ہیں لیکن ریسیور کے لیے وقت ، حالات، مصروفیت اور روٹین سے منسلک Constraints کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔
2۔ آپ کو لمبی، بے معنی اور غیر مُفید باتیں بنانے کی عادت اور شوق ہے، ایسی گفتگو دوبدو ملاقات میں تو یقیناً کی جاسکتی ہے جسکا کوئی مقصد نا ہو اور ہم لوگ اپنے دوستوں کے ساتھ وقت گزاری کے لیے باقاعدہ سامان بھی کرتے ہیں لیکن موبائل فون پر گپیں لگانا ہر ایک کے بس کا روگ نہیں ہوتا۔
3۔ آپ ہمیشہ کسی کو بھی اپنی ضرورت اور مقاصد کے تحت فون کرتے ہیں، یعنی آپ نے کبھی کسی کے کہے گئے کام کو اہمیت دیتے ہوئے اُ س سے رابطہ نہیں کیا لیکن جب آپ کو اپنا کوئی کام ہوتا ہے تب آپ اس سے رابطہ ضروری سمجھتے ہیں۔
4۔ آپ ضروری اور غیر ضروری باتوں میں فرق کرنے سے قاصر ہیں اور فون کرنے کا مقصد پورا ہوجانے کے بعد بھی "اور سنائیں”، "اور پھر؟؟” جیسے الفاظ کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں جس سے اگلا بندہ کوفت کا شکار ہو جاتا ہے۔
5۔ آپ کی کال ہمیشہ ٹینشن، دھما چوکڑی اور منفی پہلوؤں سے بھری ہوتی ہے ۔ آپ کا فون سننے والے کو معلوم ہوتا ہے کہ آپ کوئی مثبت بات کرنے والے نہیں ہیں اور وہ اپنا موڈ خراب ہونے سے بچانے کے لیے کال ریسیو نہیں کرتا۔
6۔ آپ اپنے منصوبے اور شیڈول کو لوگوں پر جبری طور پر نافذ کرنے کے عادی ہیں اور آپ جس سے رابطہ کر رہےہیں وہ یہ بات جانتا ہے کہ وہ آپ کو انکار کر کے جان نہیں چھڑوا پائے گا، اس لیے وہ فون اٹھانے سے ہی کتراتا ہے ، وگرنہ اسے اگر یہ یقین ہو کہ وہ جیسے ہی آپ سے معذرت کرے گا آپ فورا اسکا مسئلہ سمجھ جائیں گے وہ یقینا کال ریسیو کر کے آپ سے معذرت کر لے۔
7۔ آپ کو ہمیشہ عین وقت پر لوگوں کے سر پر پہنچ کر انفارم کرنے کی عادت ہے کہ آپ ان سے ملنا چاہتے ہیں یا آپ کے پاس انکے لیے کوئی کام ہے وغیرہ وغیرہ۔ لوگوں نے اپنی سرگرمیاں گھنٹوں، دنوں اور ہفتوں تک کی بنیاد پر طے کی ہوتی ہیں، آپ کی اس "اچانک اپروچ” کی وجہ سے انکا شیڈول متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
8۔ آپ بالکل بھی شخصیات کے فرق اور ترجیحات کو نہیں سمجھتے یا شاید سمجھ ہی نہیں پاتے، کچھ لوگ بہت زیادہ Welcoming ہوتے ہیں ، وہ ہر وقت آپ کے یا کسی کے بھی عمل کے منتظر رہتے ہیں اور جیسے ہی آپ نہیں اپروچ کرتے ہیں وہ فورا آپ کو Respond کرتے ہیں، اب کچھ لوگ فطرتا ایسے ہوتے ہی نہیں ہیں، یعنی انکے بس میں ہی نہیں ہوتا کہ وہ یہ کرسکیں، لہذا اس میں نا تو Welcoming ہونے والوں کا کمال ہے نا ہی ان لوگوں کی برائی جو ایسے نہیں ہیں۔ یہ فطرت ہے اور ہمیں فطرت کی رموز سے آشنائی بہت ساری منفی سوچوں اور پریشانیوں سے بچاتی ہے۔ لہذا آپ کو خود یہ غور کرنے کے بعد طے کرنا ہے کہ آپ نے کس شخص کو کیسے اسکی نیچر کے مطابق ٹریٹ کرنا ہے تاکہ وہ آپ سے نہ بھاگے۔
9۔ آپ کے فون میں کوئی مسئلہ ہے جسکی وجہ سے آپ کی آواز بالکل بھی ٹھیک سے اگلے کی سماعتوں سے نہیں ٹکراتی اور اسے کچھ سمجھ نہیں آتی۔ جبکہ ادھر آپ بھی عرصہ دراز سے کنجوسی کرتے ہوئے اپنا فون نہ تبدیل کر رہے ہیں نہ ٹھیک کروا رہے ہیں۔
10۔ آپ کو ادھاراور دوسروں کے زیر استعمال چیزیں مانگنے کی عادت ہے۔ جس بنا پر لوگ آپ کی کال آتےدیکھ کر پہلے بہانہ سوچتے ہیں ، پھر کال ریسیو نہیں کرتے اور پھر جب کبھی ملاقات ہوتی ہے تو وہ بہانہ ٹھوک دیتے ہیں۔
یہ سب باتیں بالکل بھی کسی طنز ومزاح یا دال ازاری کی نیت سے نہیں کی گئیں، بلکہ یہ وہ حقائق ہیں جو مجھ سمیت ہم سب کو اپنے ذہن میں رکھنے چاہیے ہیں، باوجود اسکے کہ آج کل کے دور میں جب فون ایک ناگزیر ضرورت بن چکا ہے تو اسکا استعمال بھی اتنا ہی طریقے سے کرنا چاہیے ۔تجربہ کر لیں کہ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی بات آپ کو محسوس ہوتی ہے کہ آپ میں موجود ہے تو اسے ختم کر کے دیکھیں۔ پھر دیکھیں لوگ کیسے فوری کال ریسیو نہیں کرتے ہیں۔

