جاپانی خربوزوں کی جوڑی 39 لاکھ روپے میں نیلام

گزشتہ دنوں جاپان میں دو معمولی خربوزے 27 لاکھ ین (تقریباً 39 لاکھ پاکستانی روپے) میں نیلام ہوئے جس پر جاپان کے کاشتکاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، بعض جاپانی علاقوں میں رواج ہے کہ ہر سال نئی فصل کے سب سے پہلے پھلوں کی نیلامی کی جاتی ہے، جو عام طور پر بہت مہنگے داموں خریدے جاتے ہیں۔
کورونا وبا سے قبل تک سال کی پہلی فصل کے سب سے پہلے خربوزوں کی نیلامی ریکارڈ 50 لاکھ ین (تقریباً 71 لاکھ پاکستانی روپے) میں بھی ہوچکی ہے لیکن پچھلے سال عالمی کورونا وبا کی وجہ سے خربوزے صرف ایک لاکھ 20 ہزار ین (تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار پاکستانی روپے) میں ہی نیلام ہوسکے۔
یہی وجہ ہے کہ اس سال خربوزوں کی جوڑی 27 لاکھ ین میں نیلام ہونے پر جاپانی کاشتکار بہت خوش ہیں اور اسے ملک میں معاشی بحالی کی ایک علامت قرار دے رہے ہیں۔
اس سال نیلامی میں سب سے زیادہ بولی لگا کر خربوزوں کی جوڑی خریدنے والا شخص ایک مقامی صنعتکار ہے جو نوزائیدہ بچوں کےلیے غذائی مصنوعات بنانے والی ایک کمپنی کا مالک ہے۔
خربوزوں کی جوڑی پچھلے سال کے مقابلے میں 22 گنا زیادہ رقم میں نیلام ہونے کو جاپانی معیشت سے وابستہ ایک ’’مثبت خبر‘‘ بھی قرار دیا جارہا ہے جو کاشتکاروں کے نزدیک نیک شگون بھی ہے۔