جنوبی بلوچستان پیکج سے خطے کی 70 سالہ محرومیاں دور ہوں گی

پاک چین اقتصادی راہدری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران کی ہدایت پر 600 ارب روپے سے زائد پر مشتمل ’جنوبی بلوچستان پیکج‘ بنایا ہے جو خطے کی محرومیوں اور دیگر مسائل کو دور کرے گا۔

ہوشاب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اس پیکج کا شراکت دار ہیں اور جو سڑکیں تعمیر ہورہی ہیں یہ بھی اسی پیکج کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم جائزہ لیں تو بلوچستان میں کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا پر اسکیم شروع ہوتی ہیں لیکن نامکمل رہتی ہے اس لیے اس منصوبے کے تحت ترجیح دی گئی کہ سب سے پہلے نامکمل اور زیر تکیمل میں مرحلے میں موجود تمام اسکیمز کو مکمل کیا جائے۔

عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ خطے میں تقریباً 80 اسکیمیں زیر تکمیل کے مراحل میں ہیں جبکہ اس پیکج میں تقریباً 200 اسکیمیں ہیں جس کے بعد ہوشاب اور دیگر اضلاع میں پانی، بجلی، مواصلات کا بڑا مسئلہ حل ہوجائےگا۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں کا وسیع نیٹ ورک ہے جو بلوچستان کی 70 سال کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے گا، اس مقصد کی تکمیل کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششیں قابل ستائش اور لائق تحسین ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پیکج کا 39 فیصد کمیونیکشن انفراسٹرکچر پر مشتمل ہے، اس میں تربت ایئرپورٹ کی توسیع کا بھی منصوبہ ہے جبکہ چین کی جانب سے ملنے والی 23 کروڑ ڈالر پر مشتمل گرانڈ سے گوادر ایئرپورٹ تعمیر ہورہا ہے۔

عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق نیشنل گریڈ کے ساتھ جنوبی بلوچستان کو منسلک کیا جائےگا جس میں ٹرانسمیشن لائنز بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں 300 میگا واٹ کا پاور پراجیکٹ ہے جس پر کام تیزی سے جاری ہے، علاوہ ازیں پانی کے منصوبوں پر بھی ترقی یافتہ منصوبے زیر تکیمل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی بلوچستان کے 9 اضلاع میں 31 ڈیمز ہیں جن میں 15 پہلے سے زیر تکیمل کے مرحلے میں تھے جبکہ 16 نئے ڈیمز شروع کیے گئے ہیں اور انہی ڈیمز کی زراعت کے شعبے کو بھی ترقی ملے گی۔

علاوہ ازیں چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر منصوبہ بندی پیر کو گوادر کا دورہ کریں گے۔

Back to top button