سندھ اسمبلی میں صوبے کی تقسیم کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

سندھ اسمبلی میں ممکنہ سندھ کی تقسیم کے خلاف جی ڈی اے اور پیپلزپارٹی کی مشترکہ قرارداد کثرات رائے سے منظورکر لی گئی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے قرارداد کی مخالفت کر دی ، شدید شورشرابے اور ہنگامہ آرائی کے باعث اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
سندھ اسمبلی اجلاس میں پی پی پی اور جی ڈی اے کے رکن غلام قادر چانڈیو اور نصرت سحر عباسی نے آئین کے آرٹیکل 239-4میں ترمیم کیلئے بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے حوالے کرنے کے خلاف قرارداد ایوان میں پیش کی جس کثرات رائے سے منظور کرا لیا گیا ، حکمران جماعت کی نعربازی مرسوں مرسوں سندھ نا ڈیسوں سے ہال گونج آٹھا۔
اسمبلی میں قرارداد پیش ہوتی ہی اپوزیشن نے شورشرابے شروع کر دیا اور اسپیکر کے روسٹرم پر پھنچ کر احتجاج کیا ، اپوزیشن واک آؤٹ کر کے ایوان سے چلی گئی ، وزیرطلاعات سندھ سعیدغنی کا کہنا تھا کہ خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے ، ہمیں مجبور مت کیا جائے کہ ہم کوئی انتہائی قدم آٹھائے۔
اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی بھی غصے میں آ گئے اور اسپیکر اور صوبائی حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ایم کیو ایم ارکان کی جب ایوان میں بات نہیں سنی گئی تو باہر آ کر میڈیا ٹیرس پر گفتگو کرتے ہوئے کنور نوید جمیل اور محمد حسین نے واضع الفاظ میں بول دیا کہ حیدرآباد اور کراچی کو علیحدہ صوبے بنانے کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
سندھ اسمبلی کا ایوان قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی رکن کشور زہرہ کے جانب سے پیش کردہ نئے صوبوں سے متعلق بل کے خلاف گونج اٹھا ، پیپلز پارٹی کے رکن غلام قاد چانڈیو نے ایم کیو ایم کے بل کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی اور کہا نجانے کونسی قوت ملک توڑنا چاہتی ہے۔
سپیکر آغا سراج درانی نے قرارداد پر بحث کرنے کی اجازت دے دی ، صوبائِی وزیر سعید غنی اور دیگر ارکان نے ایم کیو ایم کے خلاف طنز کے تیر چلا دیئے کہا سندھ صوبہ کسی کی ملکیت نہیں کہ کوئی اس طرح کا فیصلہ کرے ، اس طرح کا بل سندھ میں بسنے والوں میں نفرتیں نہیں پھیلا سکتا ، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی بولے وہ سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے وہ اپنے انداز سے بات کریں گے تو سپیکر بولے آپ کا انداز ہمیں سمجھ نہیں آ رہا ہے۔
سندھ اسمبلی میں جی ڈی اے کی رکن نصرت سحر عباسی نے پیپلز پارٹی کی قرارداد کی حمایت کردی کہا وہ ہر گز بل کی حمایت نہیں کریں گے ، سپیکر سندھ اسمبلی نے بھی رولنگ دے دی کہا آپ لوگوں کو سمجھ نہیں آئے گا مر جائوں گا سندھ کی وحدانیت کے خلاف بات برداشت نہیں کروں گا۔
ایم کیو ایم کے ارکان نے اجلاس میں پیش کردہ قرارداد کے معاملے پر اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ، ایوان میں ارکان مرسوں مرسوں سندھ نا ڈیسوں کے نعرے لگا تے رہے اور ایوان نے صوبوں کی تقسیم کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔