سنکیانگ میں غربت کے خاتمے اور دیہی احیاء پر بین الاقوامی مذاکراتی اجلاس
چین کے صوبے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے اور جنیوا میں چینی مشن کے زیر اہتمام 2 جون کو ویڈیو لنک کے ذریعے ’’چین کے سنکیانگ میں غربت کے خاتمے اور دیہی احیاء‘‘ پر بین الاقوامی مذاکراتی اجلاس منعقد ہوا۔
سنکیانگ کے نائب چیئرمین ایلکن تونیاز، جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دوسرے بین الاقوامی اداروں کے سفیر چھن شو، جنیوا میں تعینات 60 سے زائد ممالک کے سفیروں اور سفارت کاروں نیز مختلف عالمی تنظیموں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے اس اجلاس میں شرکت کی۔
مذاکراتی اجلاس میں سنکیانگ میں غربت کے خاتمے کی مہم کے حوالے سے دستاویزی فلم دکھائی گئی اور سنکیانگ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
چھن شو نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین میں انتہائی غربت کا خاتمے میں کامیابی انسانی حقوق کے شعبے میں، سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور اس نے دنیا میں غربت میں کمی اور انسانی حقوق کے تحفظ میں نمایاں اور اہم کردار ادا کیا ہے۔
سنکیانگ، چین کی غربت کے خلاف جنگ کی ایک مثال ہے۔ کچھ ممالک اور متعدد قوتیں سنکیانگ کی خوشحالی اور ترقی کو نہیں دیکھنا چاہتیں۔وہ چین کو بد نام کرنے، سنکیانگ کے استحکام کو نقصان پہنچانے اور اس سلسلے میں رکاوٹ پیدا کرنے کےلیے سنکیانگ کے بارے میں جھوٹ بولنے میں مصروف رہیں لیکن ان کی سازش یقیناً ناکام ہو گی۔ چین تمام ممالک کے لوگوں کے سنکیانگ آنے کا خیر مقدم کرتا ہے۔
روس، ایران، پاکستان، بیلاروس، وینزویلا، لاؤس، شمالی کوریا اور دیگر ممالک کے سفیروں نے غربت میں کمی کے سلسلے میں چین کی کامیابیوں کو بے حد سراہا۔