آئینی ترامیم: سینیٹ اجلاس کا وقت تیسری بار تبدیل
26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر اب تک اتفاق رائےنہیں ہوسکا ہے، جس کےنتیجے میں سینیٹ اجلاس کاوقت تیسری بار تبدیل کردیا گیا ہے جب کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بھی وقت تبدیلی کےبعد اب شام 7 بجے طلب کیاگیا ہے۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سےجاری نوٹی فکیشن کےمطابق اجلاس 3 بجے کی بجائے اب 6 بج کر 30 منٹ پر ہو گا۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز سینیٹ اجلاس آج (ہفتہ) صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیاتھا۔
آج علی الصبح بتایا گیاتھا کہ سینیٹ اجلاس آج صبح 11 کے بجائےدوپہر 12 بج کر 30 منٹ پر منعقد ہو گا، تاہم ایک بار پھر سینیٹ اجلاس کاوقت تبدیل کر دیا گی تھا، جاری نوٹی فکیشن میں بتایا گیاتھا کہ اجلاس اب دوپہر 12 بج کر 30 منٹ کےبجائے سہ پہر 3 بجے ہو گا۔
بعد ازاں، آئینی ترمیم کےمعاملے پر اب تک اتفاق رائےنہ ہونے کےسبب سینیٹ کا اجلاس تیسری بار تبدیل کردیا گیا ہے اور اب یہ شام 6 بج کر 30 منٹ پر منعقد ہوگا۔
ادھر،مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نےکہا تھا کہ آئینی مسودہ تیار ہے، وفاقی کابینہ سے منظوری کےبعد سینیٹ میں پیش کردیا جائے گا۔
عرفان صدیقی نےکہا تھاکہ وسیع تر اتفاق رائے کی کوششیں ہو رہی ہیں، تیرہویں ترمیم کےبعد روایت رہی کہ آئینی ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے سے ہو۔
دوسری طرف، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورےہیں لیکن سیاسی جماعتوں میں اتفاق کی کوشش کر رہے ہیں۔
ادھر کچھ دیر قبل بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی-مینگل) کے سربراہ اختر مینگل نے کہاکہ بزور طاقت خفیہ طریقے سے لائی جانےوالی آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر پی ٹی آئی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے وفد سےملاقات ہوئی۔
ملاقات کےبعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ ایک ماہ سے ہنگامی صورت حال ہے، آئینی ترامیم خفیہ طریقے سےلائی جا رہی ہیں،حکومت کی تمام تر توجہ آئینی ترمیم پر لگی ہے۔
یاد رہےکہ گزشتہ روز ایوان بالا کےاجلاس کے دوران جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عطا الرحمٰن نے کہا تھا کہ آئینی ترمیم کےلیے ہمارے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے ورکرز، ایم این ایز اور سینیٹرز کو لاپتا کیاگیا ہے، ایک ترمیم کےلیے پتا نہیں کون کون سےحربے استعمال کیے جارہے ہیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مولانا عطاالرحمٰن کی جانب سےاراکین پر آئینی ترمیم کے حوالے سےدباؤ سے متعلق تقریر پر مسائل کےحل کی یقین دہانی کروائی تھی۔
بعد ازاں، اجلاس آج (ہفتہ) صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا تھا۔
گزشتہ روز پیپلز پارٹی کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتےہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےکہا تھا کہ اتفاق رائے تقریباً ہوچکا ہے، اپنی سیاسی قوت سے آئینی ترمیم کر کے دکھائیں گے،کوشش ہےجلد از جلد اتفاق رائے سے آئینی ترمیم منظور کرالیں۔
آئینی ترمیم پر مشاورت کےلیے قائم خصوصی کمیٹی کے چیئرمین سید خورشید شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ آئینی ترمیم کے مسودے کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیاہے۔