سی پیک، جماعتی سیاست سے ماورا ہے

ملک کی سیاسی قیادت نے عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران معاونت پر چین کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) ان کے لیے جماعتی سیاست سے ماورا ہے۔
حکمراں اور حزب اختلاف کی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 100ویں سالگرہ کے جشن کے سلسلے میں منعقدہ ورلڈ پولیٹیکل پارٹیز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے اپنے نظریات میں غیر معمولی یگانگت کا مظاہرہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان کے علاوہ اس اجلاس سے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی کی بنیاد چیئرمین ماؤزے تنگ اور ان کی جماعت کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کا پاکستانی حصہ پیپلز پارٹی کے دورِحکومت میں آصف علی زرداری کی قیادت میں شروع کیا گیا۔
اپنے جماعت کی جانب سے انہوں نے چین کے عوام، صدر شی جن پنگ اور سی پی سی کے لیے مبارکباد اور نیک خواہشات کا پیغام دیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘آج سی پی سی 9 کروڑ اراکین کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کی ہے’۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ چین نے غربت کے خلاف بڑی پیش رفت کی اور ساتھ ہی دنیا کی بڑی معیشتوں میں سے ایک بن گیا، کووِڈ بحران نے عالمی معیشت کا پہیہ سست اور دنیا بھر میں ہیلتھ کیئر سسٹم کو متاثر کیا، اس کے باوجود چین نے بے مثال معاشی نمو حاصل کر کے اپنی طاقت ثابت کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھےیہ جا کر خوشی ہوئی کہ چین نے سال 2012 سے اب تک 10 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا ہے، سی پی سی کی عوام دوست پالیسیوں، ملک بھر میں غربت کے خاتمے کی مہم، چین کی غربت سے کامیاب لڑائی نے ثابت کیا کہ حقیقی معاشی نمو صرف اس وقت ہوتی ہے جب معاشرے کے غریبوں کو اس سے فائدہ پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ ‘آج ہم ون بیلٹ ون روڈ انقلابی منصوبے کے ذریعے چین کی معاشی طاقت دیکھتے ہیں، یہ فخر اور ذمہ داری کا معاملہ ہے جس نے مجھے یہ کہنے پر مجبور کیا کہ پیپلز پارٹی اس بڑے خواب کی صلاحیت کا ادراک کرنے کے لیے مکمل پر عزم ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ‘سی پیک ہمارے لیے جماعتی سیاست سے ماورا ہے اور ہم سب ایک بنیادی سچ کے قریب متحد ہیں’۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت، ایک بہترین عالمی طاقت کی حیثیت سے چین کی پر امن ترقی سی پی سی کے وژن اور لگن کے مرہونِ منت ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالہ برسوں میں ان کی جماعت اور سی پی سی نے مختلف سطحوں پر بہت قریب سے اشتراک کیا اور پاکستان چین تعلقات کو مضبوط سہارا فراہم کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین نے صدر شی جن پنگ کی قیادت میں ویکسینز کا بھاری عطیہ کر کے کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں تیسری دنیا کی معاونت کر کے عالمی قیادت کا مظاہرہ کیا۔
چینی سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ سی پیک پورے خطے کی ترقی یقینی بنائے گا، چین پاکستان کا ساتھ جاری رہے گا کیوں کہ دونوں کی دوستی ہمالیہ سے بلند ہے اور چین پاکستان کی معاشی اور سیاسی معاونت جاری رکھے گا۔؎