شوکت خانم کا چیف ایگزیکٹو وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے صحت مقرر

وزیراعظم عمران خان نےشوکت خانم ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل سلطان کو اپنامعاون خصوصی برائے صحت مقرر کردیاہے۔
اس حوالے سے دفتر وزیراعظم سے جاری ایک اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے ڈاکٹر فیصل سلطان کو معاون خصوصی برائے قومی صحت سروسز، ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن مقرر کیا ہے، جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ گیا کہ ڈاکٹر فیصل سلطان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔
Prime Minister has been pleased to appoint Dr. Faisal Sultan as SAPM on National Health Services, Regulation & Coordination with immediate effect. Dr. Faisal Sultan shall hold status of Federal Minister. pic.twitter.com/ZnVUPLcfwC
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) August 3, 2020
واضح رہے کہ ڈاکٹر فیصل سلطان وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے کووڈ 19 کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ڈاکٹر فیصل سلطان شوکت خانم اسپتال کے چیف ایگزیکٹو بھی ہیں اور ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر فیصل گذشتہ کئی سالوں سے شوکت خانم میموریل ہسپتال کے چیف ایگزیکٹور آفیسر ہیں۔ وہ متعدی امراض کے ماہر ہیں۔ شوکت خانم ہسپتال کی ویب سائٹ پر موجود کوائف کے مطابق انہوں نے 1987 میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور سے ایم بی بی ایس کیا جبکہ 1992 اور 1994 میں امریکن بورڈ آف میڈیسن اور امریکن بورڈ آمتعد امراض سے پوسٹ گریجوایٹ ڈپلومے کیے۔
ان کا شمار وزیر اعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ عمران خان کو ان کی صلاحیتوں پر اتنا اعتماد ہے کہ شوکت خانم ہسپتال کے علاوہ خیبر پختونخواہ میں اپنے گذشتہ دور حکومت میں انہیں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کا سی ای او تعینات کروایا تھا۔
موجودہ حکومت کے قیام کے فوراً بعد مختلف شعبوں میں اصلاحات اور 100 روزہ ایجنڈے کے تحت ٹاسک فورسز کا قیام عمل میں لایا گیا تو صحت کے حوالے سے قائم کی گئی ٹاسک فورس کے ارکان میں ڈاکٹر فیصل سلطان بھی شامل تھے۔
پاکستان میں کرونا کی وبا پہنچی تو وزیر اعظم نے انہیں اپنا فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے انہیں اہم ذمہ داریاں سونپیں جن میں شامل ہیں قومی رابطہ کمیٹی کو براہ راست راہنمائی دینا، متعلقہ اداروں سے رابطہ کرنا اور دستیاب ڈیٹا کی روشنی میں کورونا سے پچاؤ کے لیے تجاویز دینا، کورونا سے متاثرہ افراد کے علاج معالجے کے لیے وسائل مہیا کرنے کے اقدامات تجویز کرنا اور ماہرین کا گروپ تشکیل دینا جو اس حوالے سے قومی رابطہ کمیٹی اور وزیر اعظم کو تجویز دے۔ڈاکٹر ظفر مرزا کے استعفے کے بعد ڈاکٹر فیصل سلطان کی ان ہی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے معاون خصوصی مقرر کیا ہے۔
یاد رہے کہ29 جولائی کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ میں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ میں وزیراعظم عمران خان کی خصوصی دعوت پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) چھوڑ کر پاکستان آیا تھا، میں نے محنت اور ایمانداری سے کام کیا۔ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خدمت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، میں مطمئن ہوں کہ ایسے وقت میں عہدہ چھوڑ رہا ہوں جب قومی کوششوں سے پاکستان میں کورونا وائرس میں کمی آچکی ہے۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ معاونین خصوصی کے کردار سے متعلق منفی بات چیت اور حکومت پر تنقید کے باعث استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔بعدازاں کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا استعفیٰ منظور ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ تاہم یہ بات سامنے آئی تھی کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے، بھارت سے ادویات اور خام مال کی درآمد سمیت مختلف الزامات پر انکوائری کمیٹی کی مطمئن کرنے میں ناکامی پر ڈاکٹر ظفر مرزا سے استعفیٰ طلب کیا گیا تھا.