شہباز شریف کا ایک ہی نعرہ ہے میری بیماری میری مرضی

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ شہبازشریف میرا دوست ہے اس کا نعرہ ہے میری بیماری میری مرضی۔ پہلوان وہ ہوتا ہے جو اکھاڑے میں ہوتا ہے، ن لیگ بس میڈیا میڈیا کھیل رہی ہے، شاہد خاقان عباسی جتنی باتیں کررہے ہیں لیکن جلد ایل این جی کیس پر اچھے فیصلے آئیں گے اور وہ خاموش ہو جائیں گے.
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ، پہلے بھی کہتا رہا کہ (ق) لیگ ہمارے ساتھ ہوگی، عمران خان معیشت پر ایک ماہ میں اچھی خبر دیں گے اور چور مافیا کو سامنے لائیں گے۔ عمران خان اسی مہینے آٹا اور چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کو بے نقاب کریں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ ریلوے نے 72 سال میں پہلی مرتبہ بزنس پلان اور فری ٹریک پالیسی دی ہے اور فوڈ اور انٹرٹینمنٹ کی پالیسی بھی جلد پیش کردی جائے گی۔
ریلوے کے اندر بھی ایک مافیا ہے بلکہ ریلوے بذات خود بہت بڑا مافیا ہے۔وزیر ریلوے نے بتایا کہ 9 ٹرینوں کو نجی شعبے کے حوالے کی جائے گی اس سلسلے میں 3 دے چکے ہیں جبکہ اس ماہ کے آخر تک 3 مزید دے دی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی پرائیویٹ پارٹی اپنی ٹرینیں لا کر چلا سکتی ہے ہم ٹریک کا کرایہ وصول کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اسی ماہ چینی اور آٹا بحران کے پسِ پردہ مافیا کو بے نقاب کردیں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہماری لڑائی ٹریفک مافیا سے بھی ہے، انہوں نے اعتراف کیا کہ ریلوے کے اندر بھی ایک بہت بڑا مافیا ہے بلکہ ریلوے بذات خود بہت بڑا مافیا ہے۔ شیریں مزاری کی جانب سے عورت مارچ کی حمایت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں شہباز شریف کا دوست ہوں جو کہتے ہیں کہ میری بیماری میری مرضی۔ انہوں نے بلاول بھٹو کو سیلیکٹڈ چیئرمین قرار دیتے ہوئے کہا کہ قمرالزمان کائرہ، اعتراز احسن، لطیف کھوسہ جیسے پائے کے سیاستدانوں کے ہوتے وہ اپنے آپ کو بہت بڑا سمجھتے ہیں ۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو سنجیدہ نہیں لیتا ، اس کے دودھ کے دانت نہیں ٹوٹے، قمر زمان کائرہ، مولا بخش چانڈیو اور اعتزازاحسن جیسے لیڈرز کے مقابلے میں بلاول خود سلیکٹڈ ہے، پیپلز پارٹی کی پنجاب میں دال نہیں گل سکتی یہ مردوں کا علاقہ ہے، پیپلز پارٹی جتنی مرضی کوشش کرلے پنجاب میں بلاول کی کچھ نہیں چل سکتی۔
نیب کے اختیارات پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں نیب کو زیادہ سے زیادہ مضبوط ہونا چاہیے ، نیب کے دانت اور شکنجے ہونے چاہییں، مافیا مہنگے وکیل رکھ لیتا ہے تو نیب کو بھی اچھے وکیل رکھنے چاہییں
انہوں نے واضح کیا کہ ایم ایل ون کا کوئی متبادل نہیں، پاکستان کی ریلوے میں یہ منصوبہ انقلاب لے کر آئے گا اس میں نئی کوچز اور نیا ٹریک ہوگا اور کوئی ریلوے کراسنگ نہیں ہوگی جبکہ کراچی سے لاہور تک کا سفر 7 گھنٹے میں طے ہوجائے گا۔
عورت مارچ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے عورت کبھی بھی سیرئس ایشو نہیں رہی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مشن نالہ لئی اور ایم ایل ون ہے، مجھے ریٹائر بھی ہونا اس لیے میں عزت سے جانا چاہتا ہوں۔ شیخ رشید نے اعلان کیا کہ عمران خان معیشت کے حوالے سے ایک اہم اعلان کرنے والے ہیں اور اس کے ساتھ اس ماہ وہ آٹا اور چینی چوروں اور ڈاکوؤں کو بے نقاب کریں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ جو نیب کے شکنجے میں آئے اسے آسانی سے نہیں چھٹنا چاہیئے، نیب کو اپنے پاس ایسے بہترین وکیل رکھنے چاہیئے جو کیس کو بہترین طریقے سے لڑ سکیں۔
مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کی قربت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کسی بھی تبدیلی کے امکان مسترد کردیا۔ نواز شریف کی واپسی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت سیاسی کارکن میں صرف یہ کہوں گا کہ پہلوان وہ ہوتا ہے جو اکھاڑے میں ہو جو اکھاڑے سے باہر ہوتا ہے وہ تبصرےکرتا ہے اور مسلم لیگ (ن) میڈیا میڈیا کھیل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں، گلیوں، پلوں اور اورنج ٹرین پر پیسے ضائع کردیے گئے اگر 14 سال پہلے ہوئے ٹرین کے معاہدے کے تحت 1885 کلومیٹر کے ٹریک کو 1900 یا 2 ہزار کلومیٹر تک توسیع دیے دی جاتی تو ملک سے اسمگلنگ ختم ہوجاتی کیوں کہ جلال آباد 185 کلومیٹر دور ہے اور پورٹ سے گاڑی سیدھا وہیں جا کر رکتی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جتنا مرضی زور لگالے بلاول بھٹو کی دال پنجاب میں نہیں گلے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button