عالمی ادارہِ صحت نے چینی ویکسین، سائنو ویک کی منظوری دیدی
عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چینی سائنوویک کووڈ ویکسین کی منظوری دیدی ہے لیکن یہ اجازت ہنگامی حالت میں استعمال سے مشروط ہے۔
اس طرح سائنوفارم کے بعد یہ دوسری چینی ویکسین ہے جس کی منظوری دی گئی ہے۔ سائنوویک دنیا کے کئی ممالک میں اٹھارہ برس سے زائد عمر کے افراد کے لیے پہلے ہی استعمال کی جارہی ہے۔ تاہم ڈبلیو ایچ او نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی میں استعمال کا مطلب یہ ہے کہ ’ویکسین کو ابھی حفاظت، افادیت اورتیاری جیسے مراحل پر مزید بین الاقوامی معیارات سے گزارنا ہوں گے۔‘
تاہم سائنوویک ویکسین پر کئے گئے بعض تجربات اور نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ویکسین لگوانے والے نصف سے زائدافراد کورونا کی ظاہری علامات سے بچے رہے ، جبکہ 100 فیصد افراد کورونا کی شدید علامات اور ہسپتال میں داخل ہونے سے محفوظ رہے۔
اس موقع پر ڈبلیو ایچ او کا مؤقف تھا کہ دنیا میں ویکسین کی بلا امتیاز فراہمی کے لیے ضروری ہے کہ ایک سے زائد ویکسین کی منظوری دی جائے تاکہ لوگوں کی بڑی تعداد اس سے مستفید ہوسکے۔ سائنوویک کمپنی کے مطابق اب تک دنیا میں اس کی 60 کروڑ خوراکیں دی جاچکی ہیں۔