عمران خان کا مغل بادشاہ بابر پر فلم بنوانے کا فیصلہ


وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان کے ساتھ مل کر برصغیر پاک و ہند میں مغل سلطنت کی بنیاد رکھنے والے مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کی زندگی پر ایک فلم بنانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان عمران خان نے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں ازبک صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے عظیم مغل بادشاہ ظہیرالدین بابر پر فلم بنانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس کی نسل نے 300 سال تک حکمرانی کے دوران ہندوستان کو دولت سے مالامال ممالک میں شامل کر دیا تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوستان مغل بادشاہ بابر کی حکمرانی میں اپنے دور کی سپر پاور تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ ازبکستان اور پاکستان کی نئی نسل کو یہ حقیقت ضرور معلوم ہونا چاہیے. انکا کہنا تھا کہ بابر پر فلم بنا کر ہم دو خطوں کے لوگوں کو یکجا کریں گی۔ عمران نے کہا کہ اس فلم کے بعد ہم اقبال، مرزا غالب اور امام بخاری پر بھی فلمیں بنائیں گے، اور ہمیں امید ہے کی اس سے ازبکستان اور پاکستان کے درمیان مضبوط ثقافتی تبادلہ ہوگا۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے عمران خان ترکی کے دو تاریخی ڈرامے بھی پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر کروا چکے ہیں جن میں الطغرل غازی بھی شامل ہے۔ وزیراعظم کا خیال ہے کہ ایسے تاریخی ڈراموں سے ہی قوم کے اجتماعی شعور کو بنایا اور ضمیر کو جگایا جا سکتا ہے ان کا اپنا ضمیر لمبی تان کر سوتا رہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ابھی صرف ازبکستان کے ساتھ فلم بنانے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے تاہم فلم کو کیسے اور کب تک بنایا جائے گا اور کون سے اداکار اس کا حصہ ہوں گے، اس حوالے سے کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی۔ یاد رہے کہ سلطنتِ مغلیہ کی بنیاد رکھنے والے ظہیرالدین بابر جنہیں عموماً بابر بھی کہا جاتا ہے، 14 فروری 1483 کو ازبکستان کے میں پیدا ہوئے تھے۔
ظہیر الدین بابر منگول حکمران تیمور کی نسل میں سے تھے، انہوں نے فرگانہ کے گورنر عمر شیخ مرزا کے گھر آنکھ کھولی تھی۔ بابر نے 1496 میں ثمرقند فتح کیا لیکن جلد ہی بغاوت کے باعث اس سے محروم ہونا پڑا تھا، بعدازاں ظہیرالدین بابر نے 1504 میں کابل کو فتح کیا تھا اور اس کے بعد ابراہیم لودھی کو 1526 میں پانی پت کے میدان میں شکست دے کر مغلیہ سلطنت کی بنیاد رکھی تھی جو تقریباً 300 سال بعد بہادر شاہ ظفر پر ختم ہوئی۔ ظہیر الدین بابر کو عظیم فاتح کے طور پر دیکھا اور بیان کیا جاتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ انھیں ایک ادیب و شاعر بھی مانا جاتا ہے۔ بابر کا ذکر تاریخ کی کتابوں میں تو ملتا ہے لیکن ان پر کوئی فلم بنانے کے حوالے سے کبھی کچھ سنا نہیں گیا البتہ تیسرے مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر کی زندگی پر اب تک متعدد فلمیں بنائی جاچکی ہیں۔
خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ وزیراعظم نے کسی ملک کے ساتھ مل کر ثقافتی تبادلے کا اعلان کیا ہو، وہ ماضی میں ترکی کے حوالے سے بھی ایسے اعلانات کرچکے ہیں۔
وزیر اعظم نے ماضی میں ترکی کے ساتھ اسلامی فتوحات پر مبنی ڈراما سیریز بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ یہی نہیں بلکہ گزشتہ برس ترک پروڈکشن ہاؤس ’تکدن فلمز‘ اور پاکستانی فلم ہاؤس ’انصاری فلمز‘ نے نومبر 2020 میں مشترکہ پروڈکشن کے تحت ڈراما بنانے سے متعلق معاہدہ کیا تھا۔ بعد ازاں ’تکدن فلمز‘ کے سربراہ کمال تکدن جنوری 2021 میں وفد کے ہمراہ اسی سلسلے میں پاکستان بھی آئے تھے اور انہوں نے وزیر اعظم سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔ تاہم وزیراعظم عمران خان کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کو خیالی ڈراموں سے نکل کر حقیقی دنیا کا سامنا کرنا چاہئے تاکہ جب ان کے اقتدار کی مدت پوری ہو تو وہ عوام کو منہ دکھانے کے قابل تو ہوں۔

Back to top button