وزیر داخلہ کی بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات کی یقین دہانی
عمران خان سے ملاقات اور 15 اکتوبر کے احتجاج سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رابطے ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے گزشتہ رات چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر کو آج سہ پہر عمران خان سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع پی ٹی آئی کا کہنا ہےکہ وفاقی وزیر داخلہ نے بیرسٹر گوہر علی کو انفرادی طور پر عمران خان سےملاقات کی یقین دہانی کروائی ہے۔
بیرسٹر گوہر کی جانب سے عمران خان کے ذاتی معالج کی ملاقات کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کو مولانا فضل الرحمٰن کا پیش کردہ مجوزہ آئینی مسودہ موصول
دوسری جانب ترجمان وزارت داخلہ کاکہنا ہےکہ بیرسٹر گوہر نے وفاقی وزیر داخلہ کو خط میں عمران خان سے ملاقات کی درخواست کی تھی، گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ سے بیرسٹر گوہر کی ٹیلی فون پر بات ہوئی، وفاقی وزیر داخلہ نے درخواست کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ عمرن خان سے ملاقات کی اجازت کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی،ایس سی او سربراہی کانفرنس، سکیورٹی خدشات پر جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پرپ ابندی ہے،کسی ایک قیدی کو ملاقات کی اجازت دیگر قیدیوں سے دوہرا معیار اور سلوک کے زمرے میں آئے گی۔
یاد رہےکہ گزشتہ روز بیرسٹر گوہر نے عمران خان سے ملاقات کےلیے وزارت داخلہ کو باقاعدہ درخواست بھی دی تھی جس میں کہا گی تھا کہ ان کی اور حامد خان کی عمران خان سےملاقات کروائی جائے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے،15 اکتوبر کو ہی اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس شروع ہوگاجس میں مختلف ممالک کےسربراہان سمیت 200 وفود شرکت کریں گے۔
ادھر ترجمان پی ٹی آئی وقاص اکرم شیخ کاکہنا ہےکہ اگر حکومت ہماری عمران خان سے ملاقات کروا دیتی ہے تو ہم 15 اکتوبر کے احتجاج کی کال واپس لےلیں گے جب کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا ہےکہ ملاقات تو بہانہ ہے، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس ان کانشانہ ہے، نہ حکومت کو ملاقات کرانے کی ضرورت ہے،نہ کسی عدالت کی ہدایت ہے۔