فوج سے رابطےبحال کرنے کیلئے عمران کونرم موقف اپنانےکامشورہ

لمبی جیل یاترا کی وجہ سے مایوسی کی دلدل میں دھنسے عمران خان نے سیاسی آزمائش سے چھٹکارے کیلئے علی امین گنڈاپورکو اسٹیبلشمنٹ کے ترلے ڈبل کرنے کی درخواست کر دی تاہم وزیراعلٰی خیبرپختونخوا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر واضح کر دیا ہے کہ ان کے تمام ترلوں، منتوں اور یقین دہانیوں کے باوجود فوجی اسٹیبلشمنٹ ان پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کا دوبارہ اعتماد حاصل کرنے اور انھیں رام کرنے کیلئے پی ٹی آئی لیڈر شپ کو اپنی زبان پر تالے لگاتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ مخالف حکمت عملی سے پیچھے ہٹنا ہو گا ورنہ دوبارہ اقتدار میں آنا تو کجا تحریک انصاف کا سیاسی میدان میں اپنا وجود برقرار رکھنا بھی مزید مشکل ہو جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی عید کے تیسرے روز بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ہونے والی ملاقات میں عمران نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کے لئے گنڈاپور کو کوششیں دو چند کرنے کی درخواست کی ہے۔ بدھ کے روز یہ درخواست اس وقت کی گئی جب علی امین نے اپنے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف کے ہمراہ جیل میں عمران خان سے ڈھائی گھنٹے سےزیادہ دیر تک آزادانہ ماحول میں ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق دوران ملاقات عمران نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کے بارے میں مایوس کن لہجہ اختیار کئے رکھا۔ ذرائع کے بقول بانی پی ٹی آئی کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات آگے بڑھانے کی درخواست پر وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے عمران خان پر واضح کیا کہ اسٹیبلشمنٹ ان پراعتماد کرنے کے لئے تیار نہیں ہے جبکہ امریکا سے آیا چار رکنی وفد بھی متعلقہ حکام کو یقین دہانیاں کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ جس پر عمران نے علی امین گنڈاپور سے کہا کہ وہ متعلقہ حکام پر واضح کردیں کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پاکستان کےمفاد میں چلیں گے اور وہ اس حوالے سے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس کی وجہ سے ریاستی مفادات کو کوئی نقصان ہو۔ تاہم اس پر وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے عمران خان کو بتایا کہ ہماری ماضی کی وعدہ خلافیوں کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ ہماری کسی بھی بات اوروعدےپر یقین کرنے کو تیار نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کو رام کرنے کیلئے ہمیں اپنی اسٹیبلشمینٹ مخالف روش کو تبدیل کرنا پڑے گا۔جس پر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نےتمام تر یقین دہانیوں سمیت وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور کے پی کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹرسیف کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے کی اجازت دے دی۔

ذرائع کے مطابق دوران ملاقات علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کی جارحانہ پالیسی کی جانب بھی بانی چیئرمین کی توجہ دلائی۔ جس پر عمران خان نے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کی بھرپور یقین دہانی کرائی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے اسٹیبلشمینٹ کے ساتھ پاکستان کے مفاد میں چلوں گا۔

ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلسمنٹ میں اعتماد کا فقدان تاحال قائم ہے خصوصی ملاقات کے بعد بھی ابھی تک اعتماد سازی کی کوئی فضا قائم نہ ہوسکی اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمیبنٹ میں جتنا فاصلے کم کرنے والے کوشش کررہے ہیں اتنا ہی فاصلے بڑھانے والے کوششیں کررہے ہیں کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمینٹ قریب نہ آ سکیں تاکہ ان کی دکانداری چلتی رہے، ذرائع کے مطابق کچھ سیاسی قوتیں بھی ان کوششوں میں مصروف ہیں کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمینٹ کی لڑائی جاری رہے کیونکہ وہ عمران خان یا پی ٹی آئی کو ریاست دشمن شمار کرتی ہیں اور انھیں یقین ہے کہ جیسے ہی پی ٹی آئی پر سختیاں کم ہوں گی یا عمران خان جیل سے باہر آئینگے تو ملکی سیاست میں استحکام نہیں آئے گا بلکہ سیاسی ہلچل میں مزید اضافہ ہو گا۔ ماضی کی کارستانیوں کی وجہ سے ہی اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی قیادت سے ہاتھ ملانے سے انکاری ہو چکی ہے۔

ملاقات کے حوالے سے ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی کو کے پی کے حکومت کی کارکردگی کی رپورٹ بھی پیش کی ۔ بانی پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ کی کارکردگی کو سراہا اور کے پی کے سے متعلق تمام معاملات میں فیصلہ کرنے کا اختیار بھی دیا۔ جس کھ بعد اب خیبرپختونخوا سے متعلق تمام معاملات پر علی امین گنڈا پور خود مختار ہو نگے۔

Back to top button