لائیو سیشن میں ہانیہ عامر کے ساتھ کیا شرمناک واقعہ پیش آیا


خوبصورت ٹی وی اداکارہ ہانیا عامر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لائیو سیشن کے دوران ایک مداح کی جانب سے اپنی تصویر کے سامنے لائیو مشت زنی کرنے کے واقعے کے بعد سے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہی ہیں۔
یہ سب اتنا اچانک ہوا کہ دیکھتے ہی دیکھتے ہانیا کے چہرے کے تاثرات یکدم بدل گئے اور انھیں نے لائیو سیشن بند کر دیا۔ لیکن اس کے فوراً بعد کسی بد بخت نے اس لائیو سیشن کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی جو اب وائرل ہے۔ تاہم تاحال اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کی جا سکی اور کچھ صارفین کا ماننا ہے کہ یہ ویڈیو فیک اور ایڈیٹڈ ہے۔ ہانیا عامر سوشل میڈیا پر آئے روز اپنی مصروفیات کے بارے تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کرتی ہیں اور خبروں کی زینت بھی بنتی رہتی ہیں۔ تاہم اس نازیبا واقعے کے ہانیا ایک ویڈیو میں اداکارہ انتہائی غمگین حالت میں اپنی بہن کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے اور اس شخص کی مذمت کرتے ہوئے مسلسل اپنے آنسو پونچھتی نظر آ رہی ہیں۔ جہاں بیشتر صارفین لائیو سیشن میں ہانیا کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنانے والے کی مذمت کر رہے ہیں وہیں کئی صارفین انکی وجاہت روؤف کے ساتھ بنائی ایک ویڈیو کی بنیاد پر ہنیا پر ان پر ’بے حیائی اور فحاشی پھیلانے‘ کا الزام عائد کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اس ویڈیو میں وہ وجاہت کو گلے لگا رہی ہیں۔ ان دونوں ویڈیوز کی بنیاد پر ہانیا گذشتہ پاکستان کے ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہیں۔
کچھ صارفین پاکستانی معاشرے کے اس دوہرے معیار پر بحث کر رہے ہیں جہاں وجاہت روؤف کے بیٹوں کو گلے لگانے والی ویڈیو کی بنا پر ہانیا پر تنقید تو جائز ہے لیکن کوئی ان کے ساتھ ہونے والی ہراسانی پر بات نہیں کر رہا۔ اسی حوالے سے خالد نامی صارف نے لکھا ’حیا اور اصولوں کی وجہ سے کوئی اس بارے میں بات نہیں کر رہا ہے۔ اور چند دن قبل یہی قوم ملالہ یوسفزی کو لیکچر دے رہی تھی کہ انھیں کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا چاہے۔‘ ہدا اسماعیل نے ہنیا کی دونوں ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہنیا کو مرضی کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کا اختیار حاصل ہے۔ لیکن ان کے ساتھ جو ہوا اس پر کوئی بات کیوں نہیں کر رہا؟ کیا اتنے مداحوں کے سامنے ایک لڑکی کو ہراساں کرنا صیحح ہے؟‘
ایک اور صارف صدیقہ نے تبصرہ کیا: افسوس ہے اس قوم پر۔ ہانیہ عامر کے لائیو سیشن میں جو ہوا وہ ان سب خواتین کے لیے ایک ریڈ سگنل ہے جو مداحوں کو جوائن کرنے دیتی ہیں۔ آپ کو کسی کی تحقیر کرنے کا کوئی کا حق نہیں ہے چاہے وہ عوامی شخصیت ہی کیوں نہ ہوں۔ یہ آپ کی اخلاقیات اور اقدار کو ظاہر کرتا ہے۔‘
دانش حسن نے لکھا ’ہنیا کے ساتھ جو ہوا وہ انتہائی قابلِ مذمت ہے اور اوپر سے لوگ ہنیا کو موردِ الزام ٹھراتے ہوئے ہنس رہے ہیں؟‘ شیخ نامی صارف نے تبصرہ کیا ’ہم کیسے مایوس لوگ ہیں؟ اس بیچاری کی ہنسی مشت زنی دیکھ کر ایک سیکنڈ میں غائب ہو گئی اور اس نے لائیو بند کر دیا۔۔ میرے پاس کوئی الفاظ نہیں اور اب تو ان لوگوں کی ہدایت کے لیے دعا کرنے کا بھی دل نہیں کرتا۔‘ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ ہنیا کو لائیو سیشن کے دوران ان کی تصویر پر اپنی ہوس نکالنے والے شخص کو ڈھونڈ کر اس پر مقدمہ درج کروانا چاہیے۔
کئی صارفین سوشل میڈیا ٹرولنگ کے ذہنی اثرات پر بھی بات کرتے نظر آئے۔ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ آپ کا مذاق اور ٹرولنگ کسی کی جان بھی لے سکتی ہے لہٰذا انٹرنیٹ پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔
ملائکہ نامی صارف نے اس حوالے سے ایک تھریڈ پوسٹ کیا جس میں انھوں نے ہنیا کو ہراساں کرنے کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا مذاق اڑانے اور ٹرول کر کے انھیں ذہنی اذیت دینے والوں پر شدید تنقید کی۔
انھوں نے لکھا ’آخر ہنیا کی کیا غلطی تھی؟ اس معاشرے میں لڑکی ہونا ایک گالی ہے۔ ہانیا جس ذہنی اذیت سے گزر رہی ہے میں اس کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔ ایک لڑکی کی حیثیت سے ان کے ساتھ جو ہوا وہ بدترین مثال ہے۔‘ ’ہم ہمیشہ یہی کرتے ہیں اور پھر ایسے ظاہر کرتے ہیں جیسے ہم نے کچھ نہیں کیا۔ ایک معاشرے کی حیثیت سے ہم ناکام ہو گئے ہیں۔ ہم کسی شخص کو اتنی ذہنی اذیت دیتے ہیں کہ وہ خودکشی کر لے اور پھر ہم ایسا ظاہر کرتے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔‘
یاد رہے کہ ہانیا عامر سوشل میڈیا پر اکثر اپنی ذاتی زندگی شئیر کرتی رہتی ہیں اور کسی نہ کسی بنا پر زیرِ بحث رہتی ہیں۔ اسی جانب اشارہ کرتے ہوئے ثانیہ گلزار نامی صارف نے تبصرہ کیا: مسئلہ تب بنتا ہے جب آپ سب کچھ شئیر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ اپنی زندگی جتنی زیادہ شئیر کرنے کی کوشش کریں گی اتنا ہی تنقید کا نشانہ بنیں گی لہذا لوگوں سے ہمدردی طلب کرنے کے بجائے زندگی میں کچھ اصولوں اور نظم و ضبط پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔
یسری نامی صارف بھی ایسے ہی خیالات رکھتی ہیں۔ انھوں نے لکھا: آپ اپنی جگہ صحیح ہیں۔ لیکن کوئی چیز سوشل میڈیا پر ڈالے بغیر بھی آپ اپنے پیاروں کا خیال رکھ سکتے ہیں۔۔ ہر چیز سوشل میڈیا پر ڈالنا ضروری نہیں ہوتا۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ ہانیا اکثر اپنے دوستوں کے ساتھ لطف اندوز ہوتے ہوئے ’فنی ویڈیوز‘ پوسٹ کرتی ہیں لیکن تنقید کرنے والے انھیں نیچا دکھانے اور ان کی خوشی برباد کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ یاد رہے کہ اگست 2018 میں بھی ہانیا اپنے مداحوں کی جانب سے جنسی ہراسانی کی شکایت کر چکی ہیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ مشہور شخصیت ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ہم عوامی ملکیت ہیں اور مداحوں کے بھیس میں آکر مرد ہمیں ہراساں کر سکتے ہیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایسی حرکت کرنے والوں کو کس طرح مداح کہا جا سکتا ہے جو ہماری محبت کے جواب میں ہمیں جنسی ہراس کا نشانہ بنا کر ہمیں شرمندہ کرنے، تکلیف دینے اور ذہنی پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔
قبل ازیں ہنیا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا تھا کہ وہ سوشل میڈیا کا استعمال کیوں کرتی ہیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’میں یہاں سوشل میڈیا پر اپنی زندگی کی چھوٹی چھوٹی باتیں شیئر کرتی ہیں جو کچھ لوگوں کو پسند آتی ہیں جبکہ کچھ صارفین سوچتے ہیں کہ مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے۔‘اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر اپنی ذاتی زندگی اس لیے شیئر کرتی ہیں تاکہ ان کا اپنے مداحوں سے رابطہ برقرار رہے۔
ہنیا نے لکھا کہ میں یہاں مسکراہٹیں بکھیرنے کے لیے موجود ہوں، مجھے ایسی لڑکی کے طور پر یاد رکھیں جس نے اپنی معنی خیز گفتگو سے آپ کے دلوں کو چھو لیا اور جو مہربان، رحم دل اور محبت کرنے والی ہے۔’مجھے ایسی لڑکی کے طور پر یاد رکھیں جس نے اپنی زندگی میں آنے والے چیلنجوں سے قطع نظر ہر لمحے سے لطف اندوز ہونے کی کوشش کی۔‘

Back to top button