لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کےلیے پنجاب حکومت کی تیاری مکمل
پی ٹی آئی کی جانب سے لاہور میں احتجاج کے اعلان کے بعد پنجاب حکومت نے احتجاجی مظاہرین سے نمٹنے کےلیے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
پی ٹی آئی نے اپنے احتجاجی پروگرام کو شیڈول کے مطابق آگےبڑھانے کو یقینی بنارہی ہےاور اپنی تحریک کو ’کرو یا مرو‘ کا نام دیاہے تاہم حکومت نے اعلان کیاہے کہ وہ دفعہ 144 کی کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کرےگی اور مظاہرین پر قابو پانے کےلیے تیارہے۔
چند روز قبل راولپنڈی اور دیگر اضلاع میں پی ٹی آئی کےمظاہرین کو کامیابی سے روکنےوالی حکومت نے لاہور کے احتجاج کو کچلنے کےلیے ریاستی مشینری استعمال کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
مینار پاکستان پر ایک بڑے مظاہرے کےلیے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نےاپنے لاہور چیپٹر کو ہدایت کی تھی کہ وہ گرفتاری سے بچنے کےلیے جمعہ کو اسلام آباد ڈی چوک کے احتجاج میں شرکت کےلیے نہ آئیں تاکہ لاہور کے احتجاج میں بھرپور طریقے سے شرکت کو یقینی بنایاجاسکے۔
پی ٹی آئی پنجاب کے قائم مقام صدر حماد اظہر نے سوشل میڈی پوسٹ میں امید ظاہر کی کہ لاہوری بڑی تعداد میں باہر آئیں گےاور موجودہ حکومت کے مبینہ فاشزم کو مسترد کردیں گے۔
پنجاب حکومت نے پہلے ہی لاہور،میانوالی،راولپنڈی،سرگودھا اور اٹک میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی جلسوں،اجتماعات، ریلیوں اور احتجاج پرپابندی عائد کر رکھی ہے۔
لاہور میں 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ رہےگی،میانوالی 7 اکتوبر، اور راولپنڈی، سرگودھا اور اٹک میں 6 اکتوبر تک برقرار رہےگی جب کہ راولپنڈی اور اٹک میں جمعہ اور ہفتہ کو ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی۔
حکومت نے لاہور،راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کی 9 کمپنیوں کو ہفتےکو ڈیوٹی کےلیے بلایاہے۔
پنجاب حکومت نےپارٹی کارکنوں کے گھروں اور دفاتر پر پولیس کے چھاپوں کےدوران بدھ سے پی ٹی آئی کےتقریباً 600 کارکنوں کو حراست میں لیا۔لاہور کے تمام تھانوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا اور اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کرنےکی ہدایت کی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نےچیف سیکریٹری،ہوم سیکریٹری اور آئی جی پی سے ملاقاتیں کیں اور انہیں سڑکوں پر نکلنے والے پی ٹی آئی کے حامیوں کےخلاف سخت کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا۔
محکمہ داخلہ میں قائم ایک مرکزی کنٹرول روم جمعہ کو پی ٹی آئی کارکنوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کرتارہا اور ہفتہ کو بھی کرےگا۔
حکومت نے لاہور کےداخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینرز نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم وہ مظاہرین کو روکنے کےلیے پکٹس لگانے اور رینجرز کو تعینات کرنےکا ارادہ رکھتی ہے۔تاہم، رپورٹس بتاتی ہیں کہ داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینرز رکھے جائیں گے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث مینار پاکستان سے ملحقہ راستے کنٹینرز لگاکر بند کردیے گئے