لیجنڈری اداکار دلیپ کمار انتقال کر گئے

ہندوجا ہسپتال کے ڈاکٹروں اور دلیپ کمار کے ترجمان فیصل فاروقی نے بالی وڈ کے معروف اداکار اور ’ٹریجڈی کنگ‘ دلیپ کمار کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
فیصل فاروقی نے 98 سالہ دلیپ کمار کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے یہ پیغام جاری کیا ہے کہ ‘انتہائی دکھ کے ساتھ میں دلیپ صاحب کی وفات کی تصدیق کر رہا ہو جن کی موت کچھ منٹوں پہلے ہوئی۔ ہمیں خدا نے بھیجا ہے اور ہم نے اسی کے پاس واپس جانا ہے۔’
https://twitter.com/TheDilipKumar/status/1412600233062699008
گذشتہ کئی دنوں سے ان کی طبیعت ناساز تھی اور انھیں کئی بار ممبئی کے ہسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا۔
دلیپ کمار کے ڈاکٹر جلیل پالکر نے بتایا کہ انھوں نے بدھ کو اپنی آخری سانسیں سات بج کر 30 منٹ پر لیں۔ ڈاکٹر جلیل کا کہنا تھا کہ ان کی موت کی وجہ طویل عرصے سے جاری عارضے ہیں۔
گزشتہ ماہ 6 جون کو دلیپ صاحب کو ممبئی کے ہندوجا اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی حالت بہتر ہونے کے بعد ان کے اہلخانہ انہیں 11 جون کو گھر واپس لے آئے تھے۔ تاہم ان کی حالت ایک بار پھر بگڑنے پر انہیں گزشتہ بدھ 30 جون کو دوبارہ ہندوجا اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ ڈاکٹرز کی زیرنگرانی انتہائی نگہداشت (آئی سی یو) کے وارڈ میں تھے۔
گذشتہ ہفتے فیصل فاروقی نے بتایا تھا کہ انھیں عمر کے اس حصے میں طبی عارضوں کی وجہ سے ممبئی کے ایک نجی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔چھ جون کو دلیپ کمار نے سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی تھی جس کے بعد انھیں ہسپتال داخل کیا گیا۔
انھیں بالی وڈ میں ‘ٹریجڈی کنگ’ کہا جاتا تھا اور ان کے نام ‘مغل اعظم’، ‘دیوداس’، ‘نیا دور’ اور ‘رام اور شام’ جیسی کئی ہٹ فلمیں شامل ہیں۔وہ پانچ دہائیوں تک فلموں میں کام کرتے رہے اور انھیں آخری بار 1998 کی فلم قلعہ میں دیکھا گیا تھا۔
دلیپ کمار نے اپنے فلمی کریئر میں متعدد بلاگ بسٹرز فلمیں کیں جن میں نیا دور، مغلِ اعظم، دیوداس، رام اور شام، انداز، مدھومتی اور گنگا جمنا جیسی فلمیں شامل ہیں۔دلیپ کمار نے فلمی دنیا کے کئی ایوارڈز اپنے نام کیے تھے اور انہیں پہلا فلم فیئر ایوارڈ حاصل کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے مجموعی طور پر آٹھ فلم فیئر ایوارڈز حاصل کیے تھے۔
یوسف خان عرف دلیپ کمار دسمبر 1922 کو پشاور کے محلہ خداداد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم مقامی درس گاہوں میں ہی حاصل کی۔انہوں نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1944 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘جوار بھٹہ’ سے کیا لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکی۔ بعدازاں 1947 میں ریلیز ہونے والی ان کی فلم ‘جگنو’ نے باکس آفس پر دھوم مچائی۔​دلیپ کمار نے 1966 میں اپنی ساتھی اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کی، سائرہ نے دلیپ کے ساتھ فلم گوپی، سگینہ اور بیراج میں کام کیا تھا۔
بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے دلیپ کمار کے انتقال پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ دنیائے فلم میں انہیں ہمیشہ لیجنڈ کے طور پر یاد رکھا جائے گا اور ان کا انتقال بھارت کی ثقافتی دنیا کا نقصان ہے۔


بھارت کی حکومت نے 1991 میں دلیپ کمار کو سب سے اعلیٰ سویلین ایوارڈ ‘پدم بھوشن’ سے نوازا تھا جب کہ انہیں بالی وڈ فلم نگری کا سب سے اعلیٰ ایوارڈ ‘دادا صاحب پھالکے’ 1994 میں دیا گیا۔
حکومتِ پاکستان نے بھی 1998 میں دلیپ کمار کو اعلیٰ سویلین ایوارڈ ‘نشانِ امتیاز’ سے نوازا تھا۔

Back to top button