ملک کو معاشی پالیسی کے ’سنجیدہ جائزے‘ کی ضرورت ہے

موجودہ اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائدین نے موجودہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ‘ناکام مالی پالیسیوں’ کی وجہ سے ملک کی معیشت کی ایک مایوس کن تصویر پیش کی جبکہ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پاکستان کو معاشی مسائل سے نکالنے کےلیے معاشی پالیسی کا ‘سنجیدہ جائزہ’ لینے کی ضرورت پر زور دیا۔
اسحٰق ڈار نے لندن سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے اسلام آباد میں اپنی پارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ پری بجٹ سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ‘ہمیں (معاشی پالیسی کا) سنجیدہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے، اگر ہم ایسا نہیں کرتے ہیں تو ہمارا مستقبل بہت روشن نہیں ہوگا’۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے سیمینار کی صدارت لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے کی۔ اسحٰق ڈار نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے فورا بعد ہی انہوں نے ‘چارٹر آف اکانومی’ کے بارے میں بات چیت کی پیش کش کی تھی لیکن افسوس ہے کہ کسی نے بھی اس پر توجہ نہیں دی۔ سیمینار میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے موجودہ حکمرانوں پر کڑی تنقید کی اور انہوں نے اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد اور تحریک انصاف کے 3 سالہ حکمرانی کے بعد کے معاشی اشاریے کا ایک موازنہ پیش کیا۔ اسحٰق ڈار جو لندن میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، نے اپنی تقریبا 35 منٹ کی تقریر میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی 5 سالہ کارکردگی کے حوالے سے سیمینار کے شرکا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے 2013 کے عام انتخابات میں پاکستان کو ‘معاشی طور پر مستحکم ملک’ قرار دیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب 2013 میں مسلم لیگ (ن) برسر اقتدار آئی تھی اس وقت ملک کو دہشت گردی اور بجلی کے بحران سمیت متعدد چیلنجز کا سامنا تھا۔ اسحٰق ڈار نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ ‘اسپانسرڈ دھرنوں کے ذریعے’ ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا نواز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے سمیت اپنے وعدوں کو پورا کیا۔

Back to top button