مولانا فضل الرحمٰن کو نیب کے سامنے سرنڈرکرنا ہوگا

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں، مولانا فضل الرحمان کو نیب کے سامنے سرنڈرکرنا ہوگا. اپوزیشن نے نیب قانون میں ترمیم کی صورت میں لکھ کر این آر او مانگا تھا۔ اپوزیشن کی ترامیم عوام کے سامنے لائی جائیں۔ شفاف انتخابات کی باتیں کرنے والےاوپن بیلٹ کی مخالفت کر رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں نیب قانون میں اپوزیشن کی ترامیم عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں ترجمانوں کو اپوزیشن کی نیب قانون میں تجاویز اور سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار میں تبدیلی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم میں اپوزیشن کا مطالبہ تھا کہ کرپشن پر نااہلی کی سزا ختم ہو اور ایک ارب سے کم کرپشن پر نیب کارروائی نہ کرے۔ ترجمان اپوزیشن کی تجویز کردہ ترامیم عوام کے سامنے لائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن نے نیب قانون میں ترمیم کی شکل میں این آراو مانگا، اپوزیشن کی تحریک صرف این آراو کیلئے ہے، تحریک کا دوسرا مرحلہ بھی ناکام ہوجائے گا.
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا دوہرا معیار قوم کے سامنے آ گیا ہے۔ کہتے ہیں کہ ہم شفاف انتخابات کے لیے نکلے ہیں اور اوپن بیلٹ انتخابات کی مخالفت بھی کر رہے ہیں۔عمران خان نے ہدایت کی کہ وفاقی وزراء کارکردگی پر توجہ دیں۔ نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں تو کابینہ کے ہر رکن کو اضافی محنت کرنا پڑے گی۔ عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور کیا جائے۔ وزیراعظم نے اسرائیل کے حوالے سے گائیڈ لائنز دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کا واضح موقف ہے۔ اجلاس میں رائے دی گئی کہ نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان کو ہر فورم پر بے نقاب کریں ۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، فضل الرحمان نے اثاثے بنائے ان کو نیب کے سامنے سرنڈرکرنا ہوگا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم مافیا کیخلاف جہاد کررہے ہیں جبکہ مافیا ہمارے خلاف پروپیگنڈا کررہا ہے اس لئے ہر کسی کو بڑھ کر اس مافیا کو روکنا پڑے گا.