میٹرک و انٹر کے طلبہ کا وزیراعظم سے امتحانات منسوخ کرنے کا مطالبہ

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ صرف اختیاری مضامین کے امتحان دیں گے اور یہ امتحانات 10 جولائی سے ہوں گے۔
خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں انٹر اور میٹرک کے امتحانات 10 جولائی سے شروع ہورہے ہیں جو 31 جولائی تک جاری رہیں گے جبکہ سندھ میں میٹرک اور بارہویں کے امتحانات بالترتیب 5 جولائی اور 26 جولائی سے ہوں گے۔
امتحانات کے اعلان کے بعد سے طلبہ کی جانب سے کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی سلسلے کا دورانیہ انتہائی کم ہونے کی وجہ سے انہیں منسوخ کرنے کا مطالبہ بارہا کیا جاچکا ہے اور طلبہ مختلف شہروں میں احتجاج بھی کررہے ہیں۔
جیسے جیسے بورڈ امتحانات کے دن نزدیک آرہے ہیں سماجی روابط کی مختلف سائٹس پر بھی مختلف ٹرینڈز کی صورت میں یہ مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے اور آج 3 جولائی کو ٹوئٹر پر ‘ImranKhanStudentsKiSunLo’ کے ہیش ٹیگ کے ذریعے وزیراعظم سے امتحانات منسوخ کروانے کی درخواست کی جار ہی ہے۔
—اسکرین شاٹ
حیران کن طور پر اس ٹاپ ٹرینڈ میں اب تک 12 لاکھ سے زائد ٹوئٹس کی جاچکی ہیں جو پاکستان میں چلنے والے ٹاپ ٹرینڈز کی ٹوئٹس کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
علاوہ ازیں آج ‘Shafqat mehmood’ کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کررہا ہے اور طلبہ کی جانب سے ان سے مستعفی ہو نے کا مطالبہ اور ٹوئٹر پر وفاقی وزیر تعلیم کو اَن فالو کرنے کا اعلان کیا جارہا ہے۔
بورڈ کے امتحانات کے حوالے سے طلبہ کے مؤقف کے اہمیت دینے کے لیے شوبز سمیت دیگر معروف شخصیات کی جانب سے پوسٹس شیئر کی گئی ہیں۔
سینئر تجزیہ کار و کالم نگار عارف حمید بھٹی نے ٹوئٹ کی کہ ’طلبہ، فزیکل امتحانات کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، حکومت کو ان کے خدشات سننے چاہئیں اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فورم میں اس پر تبادلہ خیال کرنا چاہیے’۔
مختلف طلبہ کی جانب سے ٹیگ کیے جانے پر گلوکار و اداکار علی ظفر نے ان سے پوچھا کہ مسئلہ کیا ہے؟
بعدازاں ایک ٹوئٹ کے جواب میں علی ظفر نے سوال کیا کہ کیا آپ امتحانات کے بغیر اگلی جماعت میں جانا چاہتے ہیں تاہم علی ظفر نے طلبہ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی۔