نواز شریف کی فوٹو شاپ تصویر, سوشل میڈیا پر زیر بحث

مریم نواز شریف کے حالیہ دورہ آزاد کشمیر کے دوران انکے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ڈالا جانے والا ایک اسکرین شاٹ اس وقت سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی فوٹو شاپ کی گئی ایک تصویر موجود ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس اسکرین شاٹ سے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ ٹوئٹ مبینہ طور پر مریم نواز نے شیئر کی تھی جسے بعدازاں وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے شیئر کیا اور پھر اس پر تبصروں اور میمز کا ایک نا ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔
اس وقت مریم نواز کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نواز شریف کی ایسی کوئی تصویر موجود نہیں تاہم وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے ایک اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں ایک تصویر میں مریم نواز جبکہ دوسری میں نواز شریف موجود ہیں۔ اسکرین شاٹ میں بائیں جانب پر موجود تصویر میں مریم نواز نظر آرہی ہیں، جو ان دنوں آزاد کشمیر میں اپنی جماعت کی انتخابی مہم کی قیادت کررہی ہیں اور وادی نیلم میں کیران کے مقام پر ایک خوبصورت مقام پر کھڑی ہیں جبکہ دائیں جانب موجود تصویر میں ان کے والد نواز شریف نظر آرہے ہیں جو نومبر 2019 سے برطانیہ میں ہیں اور وہ بھی اسی مقام پر کھڑے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ٹوئٹ کے اسکرین شاٹ میں لکھا ہوا ہے کہ ‘کشمیر سے رشتہ بہت پرانا ہے’۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون فردوس عاشق اعوان نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ‘کشمیر الیکشن میں شکست کے خوف سے جعلی راجکماری سٹپٹا گئی ہے، کبھی فوٹو شاپ تصاویر سے کشمیریوں کو دھوکا دینے کی کوشش کی جارہی ہے تو کبھی کھلم کھلا دھمکیاں دی جارہی ہیں’۔
شہباز گل نے یہ اسکرین شاٹ گزشتہ 12 جولائی کو 12 بج کر 17 منٹ پر شیئر کیا تھا لیکن مریم نواز کی پروفائل کا جائزہ لیں تو وہاں اب صرف ان کی تصاویر پر مشتمل ٹوئٹ موجود ہے۔ تاہم ٹوئٹر صارفین نے یہ جاننے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی کہ فوٹو شاپ کی گئی تصویر مریم نواز نے شیئر کی تھی یا نہیں اور اس پر مختلف تبصرے اور میمز شیئر کرنا شروع کردیں اور سابق وزیراعظم کو تصویر کو مختلف مناظر کا حصہ بنانا شروع کردیا۔
نواز شریف کی فوٹو شاپ کی گئی تصویر کا اسکرین شاٹ وائرل ہونے کے بعد ٹوئٹر صارفین کے مطابق سابق وزیراعظم ان مقامات پر موجود ہیں۔
دانش نامی صارف نے لکھا کہ ‘رائیونڈ میں اسپیس’۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ ‘میاں صاحب خلا میں موجود ہیں، لَو یو باؤ جی’۔
فیصل نامی صارف کے مطابق نواز شریف کرائم تھرلر سیریز منی ہیسٹ کے سیزن 5 میں مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔
ٖفضا نامی صارف نے ایک اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘یہ ہوتی ہے فٹ بال سے محبت’۔
علی نامی ٹوئٹر ہینڈل نے وزیراعظم و آرمی چیف کی ملاقات کی پرانی تصویر میں نواز شریف کی فوٹو شاپ کی گئی تصویر شامل کرتے ہوئے لکھا کہ ‘کوئی کہہ کر دکھائے کہ یہ جھوٹ ہے’۔ ولید نامی صارف نے بارشوں کے دوران لاہور کی فوٹو شاپ کی گئی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘بارش سے رشتہ پرانا’۔ کچھ صارفین تو نواز شریف کی اس تصویر کو عمران خان کی تقریب حلف برداری کی تصویر کا حصہ بنادیا۔
چوہدری تنویر نے لکھا کہ ‘بس نہیں چل رہا خان صاحب کے ہاتھ سے حلف نامہ چھین کے بھاگ جائے’۔
ٹوئٹر پر مسلم لیگ نواز کے ناقدین مختلف اہم سیاسی مواقع کی تصاویر میں نواز شریف کی تصویر جوڑ کر شیئر کر رہے ہیں۔ حسنین نامی ٹوئٹر صارف نے ایک تصویر شیئر کی جس میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان ملاقات کر رہے ہیں جبکہ ان کے درمیان نواز شریف کو کھڑے دکھایا گیا ہے اور ساتھ لکھا گیا ہے’اب خفیہ خیالات اور منصوبے لیک ہو گئے ہیں۔‘
ایک منظر میں نوازشریف کوٹ پہنے اور گلے میں جامنی رنگ کا مفلر لپیٹے چاند پر کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔ ٹوئٹر صارف فیصل ملک نے بھی ایک تصویر شیئر کی جس میں ’منی ہائسٹ‘ نامی تھرلر سیزن کے بینر میں اداکاروں کے ساتھ نواز شریف کی تصویر جوڑی گئی ہے اور ساتھ لکھا ہے کہ ‘نواز شریف منی ہائسٹ میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔
مریم نواز اور مسلم لیگ ن کے حریفوں کا دعویٰ ہے کہ مریم نواز نے ٹویتر پر تصویر تو اپنی لگائی ہے لیکن اسی منظر میں نواز شریف کی کسی اور موقع کی تصویر کو فوٹو شاپ کر کے جوڑا گیا ہے۔ کچھ ٹوئٹر صارفین نے تو ان دونوں تصاویر کا باریک بینی سے تجزیہ کر تے ہوئے ان پر سرخ دائرے لگا کر نشاندہی کی کہ دونوں تصاویر میں حیرت انگیز طور پر سوائے سامنے کھڑے شخص کے کوئی فرق نہیں ہے۔ ٹوئٹر صارفین نے اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے مریم نواز کی کچھ پرانی ایسی غلطیوں کو دوبارہ سے بحث کاحصہ بنانے کی کوشش کی ہے جس میں تحریک انصاف کے ایک جلسے کی تصویر بھی شامل ہے جو مریم نواز نے ٹویٹ کی تھی۔
مریم نواز کی اس ٹویٹ کے سامنے آنے اور کچھ ہی دیر بعد ڈیلیٹ کیے جانے پر ان کے سیاسی مخالفین کو ’کیلبری فونٹ‘ سے جڑا ہوا تنازع بھی یاد آیا۔