نیب نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بڑی مچھلیوں کے خلاف وائٹ کالر کرائمزکے میگا کرپشن مقدمات کو انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔
قومی احتساب بیوروکے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس نیب کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرزاسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 10 انکوائریزکی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں خواجہ سعد رفیق سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے، پاکستان ریلویز کے افسران اور دیگر، مظفر علی رانجھا، سابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب، نورالامین مینگل سابق ڈی سی او فیصل آباد، ہائی ویز ڈپارٹمنٹ فیصل آباد کے افسران، سٹی ڈسٹرکٹ حکومت فیصل آباد کے افسران، میسرزیڈ کے بی ریلائیبل اور دیگر، چوہدری شیر علی سابق مئیر /سابق رکن قومی اسمبلی فیصل آباد، محمد امین چوہدری سابق ڈپٹی کمشنر فیصل آباد، میاں انجم محمد سلیم، محمد سلیمان، عمران شیر علی، ایف ڈی اے کے افسران اور دیگر، خواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان کے افسران، چیف سیکرٹری پنجاب اور پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن وہاڑی کے افسران،سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن رحیم یار خان کے افسران، یونائیٹڈ ایتھانول انڈسٹریز صادق آباد کی انتظامیہ اور دیگر، آفیسرزسی اینڈ ڈبلیو، ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور دیگر، لائیو اسٹاک ڈپارٹمنٹ ملتان کے افسران اور دیگر، مہر ارشاد احمد خان رکن قومی اسمبلی اور دیگرکے خلاف انکوائریز کی منظوری شامل ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں منشاء گروپ اوردیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ اجلاس میں محمد یاسین سابق تحصیل ناظم، غزالہ شاہین دختر محمد یاسین، سابق رکن صوبائی اسمبلی، غلام مرتضیٰ، اعظم سہیل اور دیگرکے خلاف انکوائری قانون کے مطابق مزید کاروائی کےلیے ایف بی آر اور ایف آئی اے کو بھیجنے کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں حافظ محمد طارق جاوید میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ریٹائرڈ) ڈی ایچ کیو بہاولپور اور دیگر کے خلاف انکوائری اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ پنجاب کو بھیجنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں نذیر احمد لنگاہ، ریٹائرڈ جج ملتان اور دیگر، حافظ اللہ دتہ کاشف ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے خلاف انکوائری رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو بھیجنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں محمد اسلام اسلم سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب، چولستاں ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران /اہلکاران اور دیگر خلاف انکوائری قانون کے مطابق مزید کاروائی کےلیے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کو بھیجنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں سہیل ظفررکن صوبائی اسمبلی پنجاب، رضوان ظفر سابق ٹاؤن ناظم گجرانوالا اور دیگر،ملک غضنفرعباس چیمہ، رکن صوبائی اسمبلی، محمد شیرچیمہ، ریونیوڈپارٹمنٹ پنجاب کے اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائریز اب تک کے عدم ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب انسداد بدعنوانی کا قومی ادارہ ہے، نیب احتساب سب کےلیے کی پالیسی پرقانون کے مطابق عمل پیرا ہے، نیب نے 2020 میں 323 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پرجب کہ اپنے قیام سے اب تک814 ارب روپے بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر برآمدکئے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے ، بڑی مچھلیوں کے خلاف وائٹ کالر کرائمز کے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اور کرپشن فری پاکستان نیب کی اولین ترجیح ہے۔

Back to top button