وزیر اعظم نے کابینہ اراکین کا پروٹوکول محدود کرنے کا حکم دے دیا

وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اراکین اور وی آئی پیز کو دیے گئے غیر معمولی پروٹوکول کا سخت نوٹس لیتے ہوئے عوام کو تکلیف سے بچنے کے لیے اس پر قدغن لگانے کا حکم دیا۔
وزیر اعظم آفس (پی ایم او) کے ایک ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم خان نے ہدایت کی کہ وزرا اور دیگر وی آئی پیز کے سکیورٹی عملے کو کم کرکے دو اہلکار پر مشتمل کیا جائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کی سیکیورٹی سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیر اعظم نے مذکورہ حکم دیا۔

اس ضمن میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ وزیر اعظم نے نوٹس کیوں لیا؟

وفاقی وزیر کا خیال تھا کہ وفاقی وزرا کا پروٹوکول اور سیکیورٹی پہلے ہی بہت کم ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم خان وزرائے اعلیٰ اور گورنرز کی بھاری سیکیورٹی پروٹوکول کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا۔

علاوہ ازیں معلوم ہوا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے سیکیورٹی پروٹوکول پر بھی سوال اٹھائے تھے جب وہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور ان کا استقبال کیا گیا۔

پی ایم او کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ وزیر اعظم خان عام طور پر وفاقی کابینہ کے اجلاس کے آغاز سے چند منٹ پہلے بات کرتے تھے اور منگل کو آخری اجلاس میں انہوں نے وی آئی پیز کے پروٹوکول اور سیکیورٹی وفاقی وزرا تک بڑھانے کے معاملے پر بھی بات کی۔

انہوں نے وزیر اعظم کے حوالے سے کہا کہ وزرا کی سلامتی اور ان کے پروٹوکول کو کم کرنے اور ازسر نو تجزیہ لینے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے گزشتہ منگل کو یہ بھی اعلان کیا تھا کہ وہ ’ٹیکس دہندگان کے پیسے اور عوام کو تکلیف سے بچانے کے لیے ’پروٹوکول اور سیکیورٹی کے ساتھ کسی نجی تقریب میں نہیں جائیں گے‘۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے وزرا، گورنروں اور وزرائے اعلیٰ کو دستیاب پروٹوکول اور سیکیورٹی کا بھی جائزہ لے رہے ہیں اور ’فیصلہ کریں کہ ہم اخراجات کو کم سے کم اور عوامی تکلیف کو کس طرح ختم کرسکتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ آئندہ ہفتے اس سلسلے میں ایک جامع پالیسی لے کر آئے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم لوگوں کو مغلوب کرنے کے لیے نوآبادیاتی میراث کو ختم کردیں گے۔

خیال رہے کہ اقتدار میں آنے سے پہلے عمران خان نے سیکیورٹی پروٹوکول کی مخالفت کی تھی اور وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد کفایت شعاری کو اپنانے اور سادہ طرز زندگی کی رہنمائی کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر سوات کے شہر مٹہ کی ایک ویڈیو کلپ شائع کی ہے جس میں کہا گیا کہ بلین ٹری سونامی مہم کی وجہ سے اس علاقے کی بنجر پہاڑیاں سبز رنگ اختیار کرچکی ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’سوات میں مٹہ – بنجر پہاڑی سبز رنگ کی ہو رہی ہے، خیبر پختونخوا میں ہماری بلین ٹری سونامی مہم کے ناقابل یقین نتائج، انشا اللہ ہم آئندہ نسلوں کے لیے ایک صاف ستھرا اور سبز پاکستان چھوڑیں گے‘۔

ایررا اتھارٹی کو ہدایت
وزیر اعظم عمران خان نے زلزلہ تعمیر نو اور بحالی اتھارٹی (ایررا) کو ہدایت کی کہ لوگوں کی سہولت کے لیے زیر تکمیل منصوبوں کو فوری مکمل کیا جائے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ وہ اتھارٹی کے جاری منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ 2006 میں اپنے قیام کے بعد سے ہی ایررا نے اپنے 14 ہزار 704 منصوبوں کے کل ترقیاتی محکموں کا 75 فیصد مکمل کرلیا ہے جبکہ فی الحال 14 فیصد تکمیل کے مرحلے میں ہیں۔

Back to top button