وزیر اعظم کی ایم کیو ایم کو سندھ کے مسائل حل کرنے میں تعاون کی یقین دہانی

وزیراعظم عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران سندھ اور بالخصوص کراچی کو درپیش مسائل کے حل کےلیے حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
ایم کیو ایم کے وزیر انفارمیشن و ٹیکنالوجی امین الحق، سینیٹر فیصل سبزواری، خالد مقبول صدیقی، جاوید حنیف، عامر خان، وسیم اختر اور کنور نوید جمیل پر مشتمل وفد کے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران ان کے سامنے یہ مطالبات پیش کیے تھے۔ آنے والے وفاقی بجٹ میں نئی مردم شماری کےلیے فنڈز کی تقسیم، کراچی ڈیولپمنٹ پیکیج کے تحت ترقیاتی کاموں کےلیے فنڈز، کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص کے ‘جعلی ڈومیسائل کا اجرا’، حیدرآباد یونیورسٹی میں جلد تدریسی عمل کا آغاز اور سندھ میں ڈاکوؤں کا غلبہ اور بدعنوانی کے خاتمے کی تحقیقات۔ وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وفد نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ مردم شماری کے انعقاد کے بارے میں اپنے فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے جو آئندہ عام انتخابات سے قبل 2023 میں مکمل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ بجٹ میں اس مقصد کےلیے مطلوبہ فنڈز مختص کیا گیا ہے’۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے سندھ اور بالخصوص کراچی میں ترقیاتی سرگرمیوں کےلیے ایک ‘بڑی رقم’ مختص کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ وفد نے وزیر اعظم کو بتایا کہ تینوں دیگر صوبوں کے برعکس تحریک انصاف کے اتحادیوں کو سندھ میں پاکستان تحریک انصاف مخالف حکومت کا سامنا ہے جہاں صوبائی حکومت پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے زیر اثر کراچی اور اس کے دوسرے علاقوں کے بنیادی شہری مسائل پر توجہ نہیں دیتی ہے’۔ امین الحق نے کہا کہ ملاقات میں کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص کے جعلی ڈومیسائل کا اجرا بھی زیربحث آیا اور ایم کیو ایم نے اس اسکینڈل کی اعلی سطح کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے نئی قائم شدہ حیدرآباد یونیورسٹی کے جلد فعال ہونے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے قیام اور اس کے کام سے متعلق ایک بل 7 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ سندھ میں ‘ڈاکو’ راج کے بارے میں امین الحق نے کہا کہ وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ صوبائی اسمبلی کے چند ممبران اور مقامی سیاستدان ڈاکوؤں کی حمایت کر رہے ہیں اور میگا کرپشن میں ملوث ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری، غربت، ناانصافی کی راہ ہموار کردی ہے اور شہری علاقوں کے بدترین حالات کا سامنا ہے۔ وزیر آئی ٹی نے کہا کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبات پورے کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے عوام کی ترقیاتی ضروریات اور ان کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘وفاقی حکومت سندھ کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کےلیے اپنا کردار ادا کررہی ہے اور مستقبل میں بھی یہ کام جاری رکھے گی’۔ اس اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی موجود تھے جنہوں نے سندھ اور بالخصوص کراچی کے مسائل، اس کی ترقیاتی ضروریات، آئندہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں اور پی ٹی آئی-ایم کیو ایم اتحاد سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اگلے بجٹ کےلیے تجاویز پیش کرنے کے علاوہ وفد نے بجٹ میں ایم کیو ایم کی حمایت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے وفد کو یقین دلایا کہ آئندہ بجٹ کی تیاری کے دوران کراچی اور حیدرآباد کی ترقیاتی ضروریات پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے لہذا اس کی ترقی اور اس کے مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائے گا’۔