ٹرین حادثہ عمران خان کی نااہل حکومت کےلیے لمحہ فکریہ ہے

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے گھوٹکی ٹرین حادثے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرین حادثہ موجودہ نااہل حکومت اور ذمہ داروں کےلیے لمحہ فکریہ ہے، حادثے میں 41 سے زائد قیمتی جانوں کا ضیاع اور 100سے زائد لوگوں کا زخمی ہونا ایسا ناقابلِ تلافی نقصان ہے جس پر دل شدید رنجیدہ ہے۔
انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ آج گھوٹکی میں ہونے والے المناک ٹرین حادثے میں 41 سے زائد قیمتی جانوں کا ضیاع اور 100 سے زائد لوگوں کا زخمی ہونا ایسا ناقابلِ تلافی نقصان ہے جس پر دل شدید رنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دعائیں مرحومین کےلواحقین اور زخمیوں کےساتھ ہیں۔ یہ واقعہ موجودہ نااہل حکومت اور اس کے ذمہ داروں کےلیے لمحہ فکریہ ہے۔ اسی طرح نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے اپنے ردعمل میں کہا کہ کیسے ظالم اور بے حس لوگ پاکستان پر مسلط ہیں جو تین سال میں آٹھ بڑے ٹرین حادثات کے بعد بھی اپنی مجرمانہ غفلت اور نااہلی قبول کرنے کو تیار نہیں؟۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ جتنے لوگوں نے اپنے پیاروں کو ان حادثات میں کھویا میری دعائیں اور نیک تمنائیں ان کے ساتھ ہیں، اللّہ تعالیٰ سب کی مغفرت فرمائے۔ آمین۔ یاد رہے کہ رات گئے صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں ریلوے اسٹیشن پر ملت ایکسپریس کی بوگیاں الٹ کر دوسرے ٹریک پر جا گریں اور مخالف سمت سے آنے والی سرسید ایکسپریس بوگیوں سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 41 سے زائد افراد جاں بحق جب کہ 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تاہم اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ترجمان ریلوے کے مطابق ٹرین حادثہ رات 3 بج کر 45 منٹ کے قریب ہوا، ملت ایکسپریس حادثے کے فوری بعد سرسید ایکسپریس ٹریک پر گری بوگیوں سے جا ٹکرائی، ملت ایکسپریس کے ڈرائیور کو کمیونیکیشن سسٹم دستیاب ہے، سرسید ایکسپریس نے ولہار اسٹیشن کو 3 بج کر 25 منٹ پر کراس کیا، ملت ایکسپریس نے ڈہرکی کو 3 بج کر 30 منٹ پر چھوڑا، ماچھی گوٹھ سے ڈہرکی تک ٹریک بوسیدہ اور مرمت کرنے والا ہے۔ ٹرین حادثے کے ایک زخمی مسافر نے بڑا انکشاف کیا کہ ملت ایکسپریس کا کلمپ پہلے سے ہی ٹوٹا ہوا تھا، جس کا ریلوے حکام کو علم تھا، اسی وجہ سے ٹرین لیٹ ہوئی اور کراچی کینٹ سٹیشن پر کھڑی رہی ، مرمت کے بعد ٹرین روانہ کی گئی، تاہم ڈہرکی کے قریب اتنا بڑا حادثہ پیش آ گیا ، محکمہ ریلوے کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثہ کے بعد ادھر سکھر حادثے کے بعد ٹرینوں کو مختلف سٹیشنوں پر روک لیا گیا ہے۔

Back to top button