پانی کی سطح سے نیچے رہ کر الٹا چلنے والا انوکھا بھنورا

اگر کوئی کیڑا یا بھنورا چھت سے الٹا لٹکا دکھائی دے تو ہم اسے معمول کی بات قرار دیں گے، تاہم اگر کوئی کیڑا پانی پر چلنے کی بجائے گھوم جائے اور پانی میں جاکر اس طرح الٹا چلنے لگے یعنی اوپر سے آپ کو اس کا نچلا دھڑ دکھائی دے تو یہ انوکھی بات ہوگی۔

اب عین اسی طرح کا ایک بھنورا دیکھا گیا ہے۔ اسے اسٹریلیئن بیٹل کہا جاتا ہے جو سائنسدانوں کے مطابق دنیا کا پہلا کیڑا ہے جو ٹانگیں رکھنے کے باوجود پانی پر الٹا چل سکتا ہے۔ اب تک کسی کیڑے میں یہ کیفیت دریافت نہیں ہوئی ہے۔

بہت چھوٹے کیڑے مثلاً مچھر وغیرہ ہی پانی کی سطح پرمزے سے تیرتے رہتے ہیں لیکن اب ایک ثبوت ملا ہے جو کیڑے کے تیرنے کے عجیب وغریب پہلو دکھاتی ہے۔اس کی تفصیل 28 جون کے جرنل ایتھولوجی میں شائع ہوئی ہے۔ یہ بھنورا پانی پر الٹے چلتے ہیں کہ گویا وہ ایک شیشے پر چل رہے ہیں اور اب تک کسی جانور میں یہ خاصیت دریافت نہیں ہوئی ہے۔

آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف نیوکاسل کے جان گولڈ نے واٹاگان پہاڑیوں پر تحقیق کررہے تھے کہ ایک تالاب میں انہوں نے انسانی چھوٹی انگلی کے ایک ناخن کے برابر سیاہ کیڑا دیکھا ۔ اس پر گمان ہوا کہ شاید یہ پانی میں گر کر الٹا ہوگیا ہے لیکن غور سے دیکھنے پرمعلوم ہوا کہ یہ انوکھی مخلوق الٹی ہوکر پانی پر چل رہی ہے اور وہ بھی الٹی۔

اس منظر کی فوری طور پر ویڈیو بنائی گئی بعد ازاں اس کی شناخت ایک بھنورے کے طور پر کی گئی ہے۔ الٹے کیڑے کے پیٹ پر ایک بلبلہ ہوتا ہے جس سے یہ پانی کے نیچے بھی آرام سے سانس لے سکتا ہے۔

لیکن یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر اس عجیب انداز میں بھنورا پانی پر کس طرح کھڑا ہوسکتا ہے۔ اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہوگی۔ تاہم سائنسدانوں کا خیال ہے کہ بھنورے سے چپکنے والا پانی کا بلبلہ اس میں اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن بہت مطالعے کے بعد یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ کیڑا سیدھا ہوکر بھی پانی پر چل سکتا ہے یا نہیں۔

Back to top button