پاکستان میں فائزرکی کوروناویکسین کوجلد ہنگامی استعمال کی اجازت ملنے کا امکان

فائزرنے پاکستان میں اپنی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت لینے کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو باضابطہ درخواست دیدی، جس کا فیصلہ ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کے آئندہ ایک دو روز میں ہونے والےاجلاس میں متوقع ہے۔
پاکستانی عوام اب کورونا سے بچاو کے لیے فائزرکی ویکسین بھی لگواسکیں گے، فائزر نے پاکستان میں ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت حاصل کرنے کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو باضابطہ درخواست دیدی،فائزر ویکسین کو ایمرجنسی استعمال کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرنے کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے رجسٹریشن بورڈ کا اجلاس آئندہ ایک یا دو روز میں ہونے کا امکان ہے۔ رجسڑتیشن بورڈ سے اجازت کی صورت میں بہت جلد فائزر ویکسین بھی عوام کو لگنا شروع ہوجائے گی۔واضح رہے کہ گذشتہ روزیونیسف کی جانب سےفائزرویکسین کی ایک لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچی ہیں، جو کہ ملک بھر میں جاری کورونا ویکسی نیشن مہم میں استعمال ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فائزر ویکسین 16 سال سے اوپر کے افراد کو لگائی جاسکتی ہے، کلینکل ٹرائل کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ فائزر ویکسین کورونا وائرس کے خلاف 95 فیصد تک موثر رہی ہے۔
ڈریپ نے پاکستان میں سائنو فارم، کین سائنو، سائنو ویک، اسپوٹنک اور آسٹرا زینیکا کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے رکھی ہے جب کہ چینی ماہرین کی مدد سے قومی ادارہ صحت میں بھی کین سائینو ویکسین کی تیاری شروع کردی ہے اور ڈریپ نے اس ویکسین کو پاک ویک کے نام سے ایمرجنسی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔
یاد رہے کہ یورپین میڈیسنز ایجنسی(ای ایم ای) نے فائزر کی بایو این ٹیک ویکسین کو12 سے 15 سال تک بچوں میں استعمال کی منظوری دے ہے۔ اور جرمنی نے اس فیصلے کی روشنی میں اس عمر کے بچوں میں ویکسین لگانے کا اعلان کردیا ہے۔
گزشتہ روز عالمی ادارہ برائےصحت نےاعلان کیا تھا کہ یورپ میں ویکسی نیشن کے عمل میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ اور ڈبلیو ایچ او یورپ کے ڈائریکٹر ہینس کلگ نے وارننگ بھی جاری کی تھی کہ اس وبا پر اس وقت تک قابو نہیں پایا جاسکتا جب تک کم از کم 70 فیصد آبادی کو ویکسین نہ لگادی جائے۔

Back to top button