پاکستان نے مارچ میں جاری یورو بانڈ سے مزید ایک ارب ڈالر حاصل کر لیے

پاکستان نے حال ہی میں تین مراحل میں جاری کردہ یورو بانڈ کے اجرا سے اضافی ایک ارب ڈالر کا قرض حاصل کر لیا، اس بانڈ سے مارچ 2021 میں ڈھائی ارب ڈالر حاصل ہوئے تھے۔

پاکستان نے 5 سالہ کے لیے 5.875 فیصد پر 30 کروڑ ڈالر، 10 سال کے لیے 7.12 فیصد پر 40 کروڑ ڈالر اور 30 برس کے لیے 8.450 فیصد پر 30 کروڑ ڈالر قبول کیے تھے۔

اسمٰعیل اقبال سیکیورٹیز کے ریسرچ کے سربراہ فہد رؤف نے بتایا کہ پاکستان نے گلوبل میڈیم ٹرم نوٹ (ایم ٹی این) کے اندراج کے ساتھ ایک پروگرام پر مبنی نقطہ نظر اپنایا ہے جس سے وہ باقاعدگی سے مارکیٹ کو قابو کر سکتا ہے۔

ایم ٹی این نامزد یا مقرر کردہ ڈیلروں کو سرمایہ کاروں سے مستقل یا وقفے سے فنڈ اکٹھا کرنے کی اجازت دیتا ہے، اس پروگرام کے تحت ایک بانڈ صرف ایک بار رجسٹرڈ ہے۔

تاہم جاری کنندہ ایم ٹی این کے تحت سرمایہ حاصل کرنے کے لیے غیر ملکی منڈیوں میں آسانی سے داخل ہوسکتا ہے۔

پاکستان نے 2026 میں واجب الادا پانچ سالہ قسط کے لیے 6.125 فیصد ، 2031 میں پختہ ہونے والے 10 سالہ بانڈ کے لیے تقریبا 7.375 فیصد اور 2051 میں واجب الادا 30 سالہ نوٹ کے لیے 8.875 فیصد پر ابتدائی قیمت دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ معاملے میں مداخلت بہت اہم ہے کیونکہ عالمی سطح پر سود کی شرح کم ہے اور مارکیٹ میں بہت لیکویڈیٹی ہے۔

فہد رؤف نے مزید کہا کہ پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات بڑھ رہی ہیں جہاں مالی سال 22 کے تجارتی ذرائع کے ذریعہ خالص بیرونی مالی اعانت کا ہدف تقریبا 5 ارب 50 کروڑ ڈالر ہے ان میں سے یورو بانڈ / سکوک کے اجرا کو3 ابر 50 کروڑ ڈالر کا ہدف ہے۔

آئی ایم ایف کا پروگرام بھی تعطل کا شکار ہے جو مستقبل میں فنڈز اکٹھا کرنا کے لیے ایک چیلنج بن سکتا ہے۔

فہد رؤف نے کہا کہ اس طرح اب بہتر ہے کہ مارکیٹوں کو کنٹرول کرنے کا وقت آگیا ہے کیونکہ پاکستان کے بیرونی اکاؤنٹ کی صورتحال بھی اب بہتر ہے لیکن مستقبل میں بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ دباؤ دیکھا جاسکتا ہے۔

Back to top button