پی ٹی آئی عہدیداروں پرماہانہ چندہ ٹیکس لگ گیا
پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک سیاسی جماعت نے اپنے ہی پارٹی عہدے داروں سے 7500 سے دس ہزار روپے تک ماہانہ چندہ وصول کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا ہے۔ جو بھی عہدیدار یہ چندہ نہیں دے گا اس کو پارٹی عہدے سے فارغ کر دیا جائے گا۔ یہ انقلابی فیصلہ کرنے والی جماعت پاکستان کی حکمران پارٹی تحریک انصاف ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ملک بھر میں تحریک انصاف کے تنظیمی دفاتر کے قیام اور ان کی دیکھ بھال کے لیے 3 لاکھ سے زائد تنظیمی عہدیداروں پر ماہانہ بنیاد پر لازمی مالی شراکت داری چندہ نافذ کر دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری فنانس سراج احمد خان کی جانب سے جاری پارٹی سرکلر میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے تنظیمی آئین میں دی گئی اجازت اور تحریک انصاف سنٹرل فنانس بورڈ کے فیصلوں کے مطابق ملک بھر میں تحریک انصاف کے تنظیمی دفاتر کے قیام اور ان کی دیکھ بھال کیلئے اخراجات کو ملک بھر میں پارٹی کی تمام سطح کی تنظیموں کے عہدیداروں سے یکساں وصول کیا جائیگا۔ اس مقصد کیلئے تحریک انصاف سنٹرل فنانس بورڈ نے ہر سطح کے تنظیمی عہدیدار کیلئے ماہانہ لازمی مالی شراکت داری چندہ کا ریٹ مقرر کردیا، یہ چندہ یکم مارچ سے لاگو ہوگا۔ لہذا تمام عہدیدار گزشتہ چار ماہ کا چندہ بھی جمع کروانے کے پابند ہیں، یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ جو عہدیدار پارٹخ کو۔ماہانہ چندہ یا بقایا جات ادا نہیں کرے گا اسے تبدیل کردیا جائیگا۔ بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی تنظیموں کی ایگزیکٹو کمیٹیوں کے عہدیداروں کیلئے ریجنل عہدیدار کیلئے 10 ہزار روپے جبکہ ضلعی عہدیدار کیلئے 7500 روپے مالی شراکت داری مقرر کی گئی ہے۔ تاہم پارٹی عہدیداروں کو یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ یہ چندہ کس طرح اکٹھا کریں گے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کی اکثریت نے لازمی مالی شراکت داری اور الیکشن درخواستوں کے ساتھ ناقابل واپسی سکیورٹی مقرر کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری پارٹی کے اقتدار میں آئے تین برس گزر چکے اور اب تو آئندہ الیکشن کی تیاریاں شروع ہونے والی ہیں، ایسے میں ملک بھر کے تنظیمی عہدے داروں کو بجائے کچھ دینے کے الٹا ان سے پارٹی کی خدمت کے عوض معاوضہ وصول کرنا ایک نامناسب عمل ہے اور اس فیصلے کو واپس لیا جانا چاہئے۔ پارٹی عہدیداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس عمل سے تحریک انصاف میں کرپشن کو فروغ ملے گا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے بہت سارے پارٹی عہدیداروں نے اس فیصلے کے خلاف بغاوت کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی سیاسی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی سیاسی جماعت نے اپنے عہدے بیچنے کی روایت ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ اس طرح غریب پارٹی ورکر تو جماعت کا عہدہ حاصل ہی نہیں کر پائے گا جبکہ مال دار لوگ نوٹ خرچ کر آسانی سے عہدے دار بن جائیں گے۔
دوسری جانب لاہور میں تحریک انصاف کی قیادت نے کنٹونمنٹ اور کینٹ کے علاقوں میں بلدیاتی الیکشن لڑنے کیلئے درخواستوں کی وصولی کا اعلان کردیا ہے۔ تاہم درخواست دینے والے ہر امیدوار کو 20 ہزار روپے ناقابل واپسی سکیورٹی جمع کروانا ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ درخواست دینے کیلئے تنظیمی دفتر سے 200 روپے کا فارم بھی خریدنا ہوگا، 3 جولائی تک درخواستیں وصول کی جائیں گی جبکہ 4 جولائی کو انٹرویوز کیے جائیں گے۔