ایس سی او اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کا احتجاج دشمن سوچ کا عکاسی قرار ، حکومتی اتحاد

حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی دشمن کے ایجنڈے پر گامزن ہے، سب کچھ پلاننگ کے تحت ریاست کو کمزور کرنے کےلیے کیا جاتا ہے، تاہم شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے موقع پر کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ جیل میں بیٹھا ایک شخص ملک کے خلاف سازش کررہا ہے، پی ٹی آئی والےملکی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں،یہ لوگ ریاست کو بلیک میل کرکے عمران خان کو رہا کرانا چاہتےہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ان کی سوچ بس یہ ہے عمران خان نہیں تو کچھ نہیں، ایک صوبے کی تمام مشینری اور وسائل استعمال کیےگئے، ایک ہفتہ پہلے بھی اس جماعت نے اسلام آباد پر یلغار کی۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ملک میں دہشت گردوں کو دوبارہ آباد کرایا، احتجاج کی کال پی ٹی آئی کی ملک دشمنی کاثبوت ہے،ان کا صرف ایک ہی مطالبہ ہےکہ عمران خان کو رہا کیاجائے، پی ٹی آئی انتشار پھیلانےسے باز نہیں آرہی۔

خواجہ آصف نےکہا کہ پی ٹی آئی والوں نےکبھی دہشت گردی کی مذمت نہیں کی،یہ لوگ شہداء کے جنازوں میں شرکت نہیں کرتے، عمران خان کی سازش کےتانے بانے ملک دشمنوں سے ملتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ پی ٹی آئی والے ایک بار پھر9 مئی جیسا حملہ کرنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی والے نہیں چاہتےکہ پاکستان ترقی کرے، ملکی بقاء اور سلامتی ہماری ریڈ لائن ہونی چاہیے،ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتےہیں۔

 

قبل ازیں مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف احتجاج کےنام پر دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، سب کچھ پلاننگ کے تحت ریاست کو کمزور کرنے کےلیے کیاجاتا ہے۔

سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پاکستان کو ڈیفالٹ کرنے کےلیے آئی ایم ایف کو خط لکھا تھا، وہ کامیاب نہیں ہواتو اداروں پر حملے شروع کردیے، پی ٹی آئی کےاحتجاج کی کال دشمن سوچ کی عکاس کرتی ہے۔

طلال چوہدری نےکہا کہ پی ٹی آئی ماضی میں بھی ملک کی ترقی میں رکاوٹ بنی، ان دھرنوں کا آغاز 2014 سے ہوا، جب چینی صدر نے پاکستان آناتھا،دھرنوں کا مقصد صرف اور صرف سی پیک کو روکناتھا اور اب یہ جماعت ایس سی او کانفرنس کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔

 

وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے الزام عائد کیاکہ پی ٹی آئی سیاسی نہیں بلکہ ملک دشمن جماعت ہے، واضح کردیا کہ ایس سی او کانفرنس کےموقعے پر کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے،احتجاج کرنےوالوں کا بندوبست کیاجائے گا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اس طرح کے معاملات میں گفت و شنید سے بات آگے بڑھتی ہے، کون سی ایسی چیز ہےجس کا حل نہیں، صرف تنقید سےمعاملات حل نہیں ہوں گے،اپنی تجاویز بھی دیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ملک چوک ہوا پڑا ہے،فیصلوں پر تنقید ہو رہی ہے، عدالتی فیصلوں کو دیکھیں تو لگتا ہےکہ جیسے آئین کو دوبارہ لکھاگیا، ان چیزوں کو بیٹھ کر سوچنےکی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے واضح کیاکہ ایس سی او کانفرنس خوش اسلوبی سے آگے چلے گی،شرپسند عناصر کو رخنہ ڈالنے کا موقع نہیں ملےگا۔

سینیٹر عرفان صدیقی

مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نےکہا کہ پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ خراب ہے،انہوں نے اپنے مطالبات پورے کرنے کےلیے ہمیشہ غیر جمہوری اور غیرمہذب طریقہ اپنایا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ ہر جماعت نے جد و جہد کی اور کرنی بھی چاہیے لیکن پی ٹی آئی کی لغت میں اتفاق رائے،افہام و تفہیم اور جمہوری روایات کی بات نہیں ہے، اپوزیشن اور اقتدار میں پی ٹی آئی کا کردار دیکھ لیں، فرت،بغض،کینہ پروری اور بہتان ان کی سیاست کا محور ہے۔

عرفان صدیقی کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 25 برسوں میں دنگا فساد کے علاوہ کوئی مثبت کام نہیں کیا ،یہ اگر الزام لگاتے ہیں تو لگاتے رہیں،انہیں اپنےکردار اور عمل پر بھی نگاہ ضرور کرنی چاہیے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال کو افسوس ناک اور ملک کےلیے نقصان دہ قرار دے دیا۔

بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کو ہوش کے ناخن لینےکا مشورہ دیتے ہوئے پیغام دیا کہ اس وقت دہشت گرد تنظیمیں پاکستان کےقومی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کررہی ہیں، ملک کی خاطر اکٹھے ہو کر آگے بڑھنا چاہیے۔

افغانستان کے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجوہات سامنے آگئیں

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ 15 اکتوبر کے دن احتجاج کی کال پر ردعمل دیتےہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دن ڈی چوک پر احتجاج سے تحریک انصاف کیا حاصل کرناچاہتی ہے؟

سینیٹر شیری رحمٰن نے کہاکہ غیر ملکی اعلیٰ سطحی وفود اور عالمی میڈیا کی موجودگی میں اسلام آباد میں تماشہ لگانا قابل مذمت ہے،پی ٹی آئی جتھوں اور انتشار کی سیاست سے ملکی مفادات پر حملہ کررہی ہے۔

شیری رحمٰن کا کہناتھا کہ ملک کی کوئی بھی ذمہ دار سیاسی جماعت عالمی کانفرس کے دن احتجاج کی کال نہیں دیتی، پی ٹی آئی عالمی دنیا کو نہایت منفی پیغام دی رہی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی،مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی تینوں جماعتیں ضرورت کےتحت اصلاحتی ایجنڈے کی مخالفت یا حمایت کرتی ہیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ پی ٹی آئی عدالتی اصلاحات سے متعلق ماضی میں حق میں تھی،آج مخالف اس لیے کر رہی کہ سیاسی مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

واضح رہےکہ پی ٹی آئی کی جانب سے 15 اکتوبر کو ایک بار پھر اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کی کال دی گئی ہے، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے حکومت پر اوچھے ہتھکنڈوں کے استعمال کا الزام لگا دیا۔

پی ٹی آئی نےکہا کہ عمران خان تک رسائی دی جائے ورنہ 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر دمادم مست قلندر ہوگا۔شیخ وقاص اکرم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنے پر احتجاج موخر کرنے کا عندیہ دے دیا۔

دوسری جانب اسلام آباد میں ایس سی او کانفرنس کے پیش نظر سکیورٹی سخت کردی گئی ہے،ریڈ زون کے راستے محدود البتہ شہر بھر میں کہیں پربھی کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی گئی۔

Back to top button