کپتان اور مشیر خزانہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

عمران خان حکومت اس وقت بے شمار بحرانوں کا شکار ہوتی جارہی ہے اتحادیوں کے بعد مشیر بھی کپتان کے فیصلوں سے ناراض ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ اندر کی خبر رکھنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور مشیر خزانہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں، وزیراعظم اور حفیظ شیخ دونوں کی جانب سے ایک دوسرے کے فیصلوں کو رد کیا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ آئندہ دنوں دونوں میں سیاسی اختلافات کی شدت بڑھتی چلی جائے گی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور حفیظ شیخ کے درمیان سیاسی لڑائی چئیر مین ایف بی آر شبر زیدی کے معاملے پر شروع ہوئی، شبر زیدی کی حفیظ شیخ نےسرزنش کی تھی، جو کہ بلاوجہ تھی۔وزیراعظم عمران خان اور شبرزیدی کے درمیان بڑے اچھے مراسم ہیں، عمران خان شبرزیدی پر بڑا اعتماد کرتے ہیں جبکہ حفیظ شیخ شبر زیدی کو پہلے دن سے ہی نا پسند کرتے تھے۔
معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے چئیر مین ایف بی آر کی ریونیو ٹارگٹ پورا نہ ہونے پر سرزنش کی تھی۔ جس پر شبر زیدی بیماری کا بہانہ بناکر ناراض ہوکر چھٹی پر چلے گئے، حفیظ شیخ کو یہ بات پسند نہیں کہ ان کے ماتحت ویراعظم سے رابطے میں رہیں۔ حفیظ شیخ نے فیصلہ کیا کہ اشیاء پر ڈیوٹی عائد کی جائے، تو وزیر اعظم نے اس کو اٹھا کر پھینک دیا، کہ ایسا نہیں ہوسکتا، بلکہ چینی ڈیوٹی فری منگوائی جاسکتی ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ کا اجلاس کیا، کہ ہمارے سوشل ورکر بیروزگار ہیں ان کو نوکریاں دینی ہیں،اس کیلئے ڈیجیٹل میڈیا ونگ بنایا جائے گا۔ انہوں نے اس کیلئے چار کروڑ سے زائد بجٹ کی منظوری کیلئے وزارت خزانہ کو درخواست کی، لیکن مشیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے پاس بجٹ نہیں ہے اورکہا کہ آپ اس بجٹ کو ای سی سی سے منظور کروائیں۔ اس طرح دونوں میں اس معاملے پر کافی اختلاف پیدا ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button