کیا نادیہ حسین کی ملازمہ کو جھاڑنے کی ویڈیو ڈرامہ تھی؟

معروف ماڈل نادیہ حسین نے سوشل میڈیا پر اپنی ملازمہ کو جھاڑیں پلانے کی وائرل ویڈیو کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ یہ دراصل ایک برانڈ کی پیڈ کمپین کا حصہ ہے اور اسے جان بوجھ کر ایسے شوٹ کیا گیا کہ جیسے ویڈیو کسی نے چھپ کر بنائی ہو۔ انکا کہنا تھا کہ برانڈ کا نام بھئ جلد بتا دیا جائے گا۔
اداکارہ نادیہ حسین نے کہا کہ یہ سچ بتانے کے بعد میں ایک چیز واضح کرنا چاہتی ہوں کہ اپنی ملازمہ یا اسٹاف کو ڈانٹنے میں آپ کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، خاص طور پر ایسی لاپروائی پر جب بجلی کے حوالے سے کوئی خطرہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں تھوڑا سا ڈانٹ لینا چاہیے تاکہ ان کو آگاہی مل سکے۔ میں اس قسم کی لاپرواہی دیکھتی ہوں تو ضرور ڈانٹ دیتی ہوں۔
واضح رہے کہ نادیہ حسین کی اپنی ملازمہ کو جھاڑ پلانے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ اپنی ملازمہ کو بہت بری طرح سے ڈانٹ رہی ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ نادیہ حسین اپنی ملازمہ سے کہہ رہی ہیں کتنی بار تمہیں سمجھایا ہے کہ جب بجلی جھٹکے مارے تو پیچھے سے مین سوئچ آف کردیا کرو لیکن تم ہر وقت موبائل میں ہی گھسی رہتی ہو۔ دروازے کے پیچھلے سے بنائی گئی ویڈیو میں نادیہ اپنی ملازمہ کو ڈانٹتے ہوئے مزید کہہ رہی ہیں کہ مہینے میں دوسری بار میری مشین جلی ہے اور وہ بھی صرف تمہاری وجہ سے۔ اس کے علاوہ نادیہ اپنی ملازمہ کو بجلی کا زیادہ بل آنے پر بھی ڈانٹتی ہوئی نظر آئیں۔
اور کوئی تیسرا شخص
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نادیہ حسین کے ملازمہ کے ساتھ کیے جانے والے سلوک کی مذمت کی جارہی تھی اور انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ چنانچہ کچھ دن تو نادیہ خاموش رہیں لیکن پھر حقیقت بتا دی۔ تاہم انہوں نے یہ تو بتا دیا کہ یہ ایک برانڈ کی کیمپین تھی لیکن برانڈ کا نام ابھی تک نہیں بتایا۔
دوسری جانب اس معاملے پر وضاحت آنے سے پہلے کچھ صارفین نادیہ حسین کے حق میں بھی بولتے ہوئے نظر آئے۔ انکا کہنا تھا کہ اگر ملازمہ کو کہا گیا ہے کہ گھر کی چیزوں پر دھیان دو تو اس کا دھیان گھر کے بجائے موبائل پر کیوں ہے۔ صارفین کا۔کہنا تھا کہ غلطی پر ہی ڈانٹ پڑتی ہے۔ ایک اور صارف نے لکھا کام والی ملازمائیں بھی بہت تنگ کرتی ہیں۔تاہم سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اس ویڈیو کو جعلی قرار دیتے ہوئے کسی ڈرامے کی شوٹنگ کا منظر قرار دے رہے تھے۔ تاہم اب نادیہ حسین نے اس کی حقیقت بیان کر دی ہے۔