ویکسین نہ لگوانے والوں پر سخت ترین پابندیاں عائد


حکومت نے کرونا ویکسین نہ لگوانے والے افراد کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کرنے اور انہیں سہولیات سے محروم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومتی ادارے این سی او سی کی جاری کردہ نئی گائیڈ لائنز کے مطابق اب ویکسین نہ لگوانے والے افراد ہوائی جہاز اور ریل گاڑی میں بھی سفر نہیں کر سکیں گے اور صرف وہی لوگ سفر کر سکیں گے جن کے پاس ویکسین سرٹیفکیٹ ہوگا۔ اس سے قبل وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر نے بتایا تھا کہ یکم اکتوبر سے فضائی سفر کے دوران کھانے پینے کی اشیا پیش کرنے کی اجازت ہوگی کیونکہ یکم اکتوبر سے مکمل ویکسینیٹڈ افراد ہی سفر کر سکیں۔

ویکسین نہ لگوانے والے افراد اب کسی شادی کی تقریب میں شرکت کے بھی اہل نہیں ہوں گے کیونکہ شادی ہالز میں ایسے افراد کے جانے پر پابندی عائد ہے۔ اسی طرح بڑے شاپنگ مالز بھی گاہکوں سے داخلے کے لیے ویکسین سرٹیفیکیٹ طلب کیا جائے گا۔غیر ویکسین شدہ افراد ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس میں بھی داخل نہیں ہو سکیں گے جبکہ تعلیمی اداروں میں بھی غیر ویکسین شدہ افراد کا داخلہ بند ہوگا۔ حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کو بھی فائزر ویکسین لگوائی جائے گی۔چند دن قبل این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں پابندیوں کو لگانے یا اُٹھانے کا کلیہ متاثرہ افراد کی تعداد نہیں بلکہ متعلقہ اضلاع یا شہر میں ویکسین نہ لگوانے والے افراد کی تعداد پر ہوگا۔

اسی کلیے کے تحت ملک کے آٹھ شہروں میں کرونا سے متعلق بندشوں میں کمی کا اعلان بھی کیا گیا ہے جن میں ویکیسن شدہ افراد 40 فیصد سے زیادہ ہے۔ ان شہروں میں سکردو، کوئٹہ، اسلام آباد، آزاد کشمیر ، مظفر آباد اور میرپور، پشاور اور راولپنڈی شامل ہیں۔چیئرمین این سی او سی نے کہا تھا کہ آٹھ شہروں میں بندشوں میں نرمی کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ان شہروں میں 40 فیصد تک مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے جبکہ دیگر شہر طے شدہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔

Related Articles

Back to top button