PTI ممنوعہ فنڈنگ،ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کر دیا

وفاقی تحقیقات ادارے ایف آئی اے نے الیکشن کمیشن میں ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر تحریک انصاف فنانس ونگ ممبران کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے حکام کے مطابق تحریک انصاف کیخلاف پانچ مختلف انکوائری ٹیمیں بنادی گئی ہیں اور یہ انکوائری کمیٹیاں لاہور، کراچی، پشاور، اسلام آباد اور کوئٹہ میں کام کریں گی۔

حکام نے بتایاکہ اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی سے متعلقہ ریکارڈ مانگا جائے گا، جب کہ پانچوں ٹیموں کو ہیڈکوارٹر میں ایک بڑی کمیٹی سپروائز کرے گی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی مرکزی سیکریٹریٹ کے ذمہ داران نے ایف آئی اے کی کارروائی کو اسلام آباد میں چیلنج کردیا ہے، عدالت سے رجوع کرنے والوں میں محمد ارشد، محمد رفیق اور طاہر اقبال شامل ہیں جب کہ درخواست گزاروں کی جانب سے شاہ خاور ایڈوکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

تحریک انصاف کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی ملازمین کے خلاف مقدمات درج کرنے کا اعلان کیا جس پر آدھی رات کو ایف آئی اے کی جانب سے پی ٹی آئی ملازمین کو نوٹسز جاری کیے گئے۔

پی ٹی آئی مرکزی سیکریٹریٹ نے درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی ملازمین کو جاری کیے جانے والے نوٹسز سے ایف آئی اے انسپکٹر کی بدنیتی عیاں ہیں،ایف آئی اے انسپکٹر نے آج صبح 9 بجکر 58 منٹ پر نوٹسز ملازمین کو وٹس اپ کئے۔

دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے انسپکٹر رات دس بجے ملازمین کو فون کرکے آج صبح اپنے دفتر طلب کرتی رہیں، اس کا مقصد جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر ہراساں کرنا اور غیرقانونی طور پر گرفتار کرنا ہے،تحریک انصاف کے ملازمین کسی قسم کی انکوائری سے آگاہ نہیں، ان نوٹسز کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکریٹریٹ کے ملازمین نے ایف آئی اے کا آج بھیجا گیا نوٹس چیلنج کر رکھا ہےاسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی آر نوٹس معطل کرنے کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے ایف آئی اے حکام کودس اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا جب کہ کیس پر سماعت کا دو صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ بھی جاری کردیا۔

Related Articles

Back to top button