5سالہ مدت ختم،سندھ کے بعد بلوچستان اسمبلی بھی تحلیل کر دی گئی

5سالہ مدت ختم ،قومی اسمبلی،سندھ کے بعد بلوچستان کی اسمبلی بھی تحلیل کردی گئی۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ایڈوائس پر سندھ اسمبلی توڑ دی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کیے تھے اور وہ سمری خود لےکر گورنر ہاؤس پہنچے تھے۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے جس کے ساتھ ہی صوبائی کابینہ تحلیل ہوگئی۔

ترجمان گورنر کے مطابق گورنر سندھ نے وزیراعلیٰ کی سفارش پر آرٹیکل 112 شق نمبر ایک کے تحت سمری پردستخط کیے۔سندھ اسمبلی چار سال 11 ماہ اور 29 دن قائم رہی۔مدت مکمل ہونے سے قبل اسمبلی ٹوٹنے پر 3
دن میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر نے نگران وزیراعلیٰ کیلئے مشاورت کرنی ہے۔

گورنربلوچستان عبدالولی کاکٹر نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ایڈوائس پر بلوچستان اسمبلی تحلیل کردی ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائزی پر دستخط کے بعد سمری گورنر بلوچستان کو ارسال کی تھی۔

بلوچستان میں نگران وزیراعلی کے لیے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی۔جس میں وزیراعظم اور بلوچستان کے نگران وزیراعلیٰ کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں یہ طے ہوا کہ اپوزیشن کی طرف سے صرف ایک امیدوار سامنے لایا جائے گا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ کے درمیان ملاقات آج یا کل تک متوقع ہے، جس میں نگران وزیراعلی کے نام پر غور کیا جائے گا۔اس وقت تک جمعیت کی طرف سے عثمان بادینی، بی این پی کی طرف سے حمل کلمتی، اور شبیر مینگل کا نام گردش کررہا ہے۔

Related Articles

Back to top button