سابق ہاکی اولمپئن نوید عالم کینسر کے باعث انتقال کر گئے

قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور اولمپیئن نوید عالم کینسر کے مرض میں مختصر علالت کے بعد لاہور میں انتقال کرگئے۔
طبیعت بگڑنے پر چند روز قبل نوید عالم کو شوکت خانم ہسپتال لاہور میں منتقل کیا گیا تھا تاہم جہاں انہیں کینسر تشخیص ہوا تھا۔
اہلخانہ کے مطابق گزشتہ شب ان کی کیمیو تھیراپی ہوئی تھی تاہم کیمو تھراپی کے بعد نویم عالم کی طبعیت بگڑ گئی۔
خیال رہے کہ 47 سالہ سابق اولمپیئن کے علاج و معالج کےاخراجات کا تخمیہ 40 لاکھ روپے لگایا تھا جس کے لیے حکومت پنجاب اور سندھ نے معاونت کی ذمہ داری لی تھی۔نوید عالم نے بطور کوچ بھی ہاکی ٹیم میں فرائض انجام دیے اور 1994 کا ہاکی ورلڈ کپ جتوانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھی نوید عالم کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
علاوہ ازیں سینیٹر فیصل جاوید خان نے نوید عالم کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اللہ ان کی مغفرت فرمائے، یہ ان کے اہلخانہ اور دوستوں کے لیے بڑا دکھ ہے۔
سینئر صحافی اور تجزیہ کار منصور علی خان نے سابق اولپمئین کے انتقال پر افسوس کیا۔
چند روز قبل پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے سابق سیکریٹری نے حکومت اور پی ایچ ایف سے اپیل کی تھی کہ خون کے کینسر میں مبتلا نوید عالم کی مدد کی جائے۔نوید عالم نے 2008 میں بیجنگ اولمپک کھیلوں میں بھی پاکستان کی ہاکی ٹیم منیجر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔پاکستان نے 2008 کے اولمپکس میں آٹھویں نمبر پر کامیابی حاصل کی تھی، پی ایچ ایف نے نوید عالم کو 2016 میں ڈائریکٹر ڈیولمپنٹ اور ڈومیسٹک بھی مقرر کیا تھا۔
خیال رہےکہ نومبر 2020 کو قومی ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم کھلاڑی عبدالرشید جونیئر 79 سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد اسلام آباد میں انتقال کر گئے تھے۔
سابق اولمپیئن کا شمار پاکستان کی تاریخ کے بہترین سینٹر فارورڈز میں سے ایک میں کیا جاتا تھا جو خدا داد صلاحیتوں سے مالا مال تھے، انہوں نے اس دور میں متعدد ریکارڈ اپنے نام کیے جب پاکستان بین الاقوامی سطح پر ہاکی کی حقیقی طاقت تھا۔

Related Articles

Back to top button