نئے کرنسی نوٹ آنے کے بعد پرانوں کا کیا ہوگا؟

دنیا بھر میں جعلی کرنسی کے تدارک کے لیے کچھ عرصہ بعد نئی کرنسی کو متعارف کروایا جاتا ہے، عام طور پر 15 سے 20 سال بعد نئی کرنسی متعارف کروائی جاتی ہے، دنیا اس وقت ڈیجیٹل کرنسی کی جانب گامزن ہے اور ساتھ ہی جعل سازی سے بچنے کے لیے پلاسٹک کرنسی بھی کچھ ممالک میں متعارف کرائی جا چکی ہے۔ پاکستان میں بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کرنسی نئے فیچرز کے ساتھ کاغذ کی ہی ہوگی لیکن سوال یہ ہے کہ نئی کرنسی آنے کے بعد پرانی کرنسی کہاں جاتی ہے یا اس کے ساتھ کیا کیا جاتا ہے؟ اس حوالے سے ’’وی نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کرنسی ماہرین نے کیا کہ آیئے آپ کو بتاتے ہیں۔فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے اس حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ یہ ہر ملک کا دستور ہوتا ہے کہ 15 سے 20 برس بعد کرنسی نوٹوں کو تبدیل کیا جائے، پاکستان میں بھی یہ سلسلہ جاری رہتا ہے اور اس بار ان نوٹوں کی تبدیلی کے پراسس میں کم سے کم 2 برس لگ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا پلاسٹک کرنسی یا ڈیجیٹل کرنسی کی طرف جا رہی ہے تا کہ کرنسی کا جعلی صورت میں وجود نا رہے لیکن پاکستان اس حوالے سے کیا کرتا ہے، اس کا دار و مدار ہماری معیشت پر بھی ہے یہاں سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ کیا ہم پلاسٹک یا ڈیجیٹل کرنسی کی طرف جانے کی سکت رکھتے ہیں؟پرانی کرنسی کے حوالے سے ملک بوستان کا کہنا تھا کہ اس کرنسی کو ناقابل استعمال بھی بنایا جاتا ہے اور بعض اوقات ری سائیکل بھی کیا جاتا ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ نئی کرنسی کس نوعیت کی ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان اس حوالے سے کیا فیصلہ کرے گا۔سیکریٹری جنرل ایکسچینج کمپنیز ظفر پراچہ نے وی نیوز کو بتایا کہ کرنسی کی تبدیلی کا فیصلہ بروقت اور خوش آئند ہے، نئی کرنسی پر اخراجات سے متعلق انکا کہنا تھا کہ یہ اسٹیٹ بینک ہی بتا سکتا ہے کہ اس پر کتنے اخراجات آسکتے ہیں، لیکن انکی معلومات کے مطابق نئے فیچرز کے ساتھ کاغذ کی ہی کرنسی متعارف کرائی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس فیصلے سے گھروں میں ڈمپ کرنسی باہر نکلے گی اور معاشی فوائد دے گی، دوسری جانب جعلی کرنسی کی بھرمار سے چھٹکارہ ملے گا۔ ایک اور بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ظفر پراچہ نے کہا کہ گھروں میں موجود کرنسی کسی ادارے کے پاس جانے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ ٹھیک ہے یا جعلی ہے، پرانے نوٹوں کو تلف کیا جاتا ہے اور اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے ان میں سوراخ کیے جاتے ہیں یا کاٹا جاتا ہے، پھر اس کے بعد جلا دیا جاتا ہے۔

Related Articles

Back to top button