’’پاکستان کی پہلی ہندو سپورٹس گرل تُلسی میگھواڑ‘‘

پاکستان کی پہلی ہندو سپورٹس گرل تُلسی میگھواڑ صوبہ سندھ کے شہر کوٹری سے تعلق رکھتی ہیں اور محلہ سادھو میں رہائش پذیر ہیں، تلسی میگھواڑ 2016 میں چھٹی کلاس میں پڑھتی تھیں تو سکول میں ایک سپورٹس کیمپ لگا، تلسی کو بھی اس کیمپ میں حصہ لینے کا شوق ہوا اور خوش قسمتی سے وہ منتخب بھی ہوگئی، اس وقت انہیں علم نہیں تھا کہ بیس بال اور سافٹ بال بھی کوئی گیم ہے اور یہ کیسے کھیلی جاتی ہے پھر انہیں پتا چلا کہ یہ امریکا کا قومی کھیل ہے اور عالمی سطح پر کھیلا جاتا ہے۔تلسی میگھواڑ بیس بال کے نیشنل گیمز، 2 سندھ گیمز اور 3 مقامی اولمپکس کھیل چکی ہیں، ان کے پاس سونے اور تانبے سمیت متعدد میڈلز موجود ہیں، کوٹری دریائے سندھ کے کنارے پر آباد ایک چھوٹا قصبہ ہے یہاں لڑکیوں کے لیے کوئی گراؤنڈ نہیں، وہ مقامی گراؤنڈ میں ہی کھیلتی ہیں جہاں لڑکے بھی کھیل رہے ہوتے ہیں، تلسی گھر میں بھی پریکٹس کرتی ہیں اور اور یو ٹیوب سے بھی مدد لیتی ہیں۔تلسی میگھواڑ کے والد ہرجی میگھواڑ ایک صحافی ہیں، وہ بتاتے ہیں کہ جب انہوں نے بیٹیوں کو پڑھانا شروع کیا تو ان کی برادری کے لوگوں نے کہا کہ لڑکیاں قابو میں نہیں رہیں گی، لیکن انہوں نے کسی کی پرواہ نہیں کی، تُلسی میگھواڑ اور 2 بڑی بہنیں گھر میں سلائی کڑھائی کا کام بھی کرتی ہیں جنہیں آن لائن فروخت کیا جاتا ہے۔تلسی میگھواڑ کہتی ہیں کہ جب وہ سپورٹس میں آئیں تو ہندو کمیونٹی میں سے کچھ لوگوں نے ان کی تعریف کی اور کچھ نے تنقید کی، کچھ نے کہا کہ پاکستان کی پہلی ہندو لڑکی ہے جو آگے بڑھ رہی ہے لیکن بہت تنقید بھی ہوئی لیکن میں ایک کان سے سنتی اور دوسرے سے نکال دیتی ہوں، مجھے آگے بڑھنا ہے، میرےا والدین کی خواہش ہے کہ میں عالمی سطح پر کھیلوں اور پاکستان کا نام روشن کروں۔

Related Articles

Back to top button