کیا پاکستانی فلاحی تنظیموں کی امداد غزہ متاثرین تک پہنچ رہی ہے؟

میزائلوں، راکٹوں، گولیوں کی تڑتڑاہٹ کے دوران غزہ متاثرین تک امداد پہنچانا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے، عالمی تنظیمیں بڑی مشکلات کے دوران متاثرین تک امداد پہنچانے میں کامیاب ہو رہی ہیں، پاکستانی تنظیم الخدمت فائونڈیشن بھی متاثرین تک امداد پہنچانے کیلئے انہیں عالمی تنظیموں کی مدد حاصل کر رہی ہے۔رہا ہے، غزہ میں جہاں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے اور لوگ نقل مکانی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، وہیں عالمی رفاہی تنظیمیں متاثرین کی مدد میں پیش پیش ہیں، پاکستان سے بھی جماعت اسلامی کی فلاحی تنظیم الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت غزہ متاثرین کے لیے امدادی سامان کی پہلی کھیپ بھیجی گئی ہے، جس میں غذائی اجناس، ڈیلیوری کٹس، دوائیاں، حفظان صحت کی کٹس اور ضرورت کی دیگر اشیا موجود ہیں۔انڈپینڈنٹ اردو نے اس حوالے سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن سے گفتگو کی تو انھوں نے بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے پاکستان میں جمع ہونے والی مالی امداد کو غزہ تک پہنچانے کیلئے آئی ایچ ایچ ہیومینیٹیرین ریلیف فاؤنڈیشن، حیرت فاؤنڈیشن اور کینسو ایسوسی ایشن جیسی ترک تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کی، اسی کے ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن کی دو درجن سے زیادہ عالمی رفاہی تنظیموں کے ساتھ پارٹنر شپ ہے، الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت اب تک 15 کروڑ کا امدادی سامان فراہم کیا جا چکا ہے اور مزید 50 کروڑ روپے بھی غزہ متاثرین کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ غزہ کے محاصرے کے باعث فی الحال غزہ کے اندر سے دستیاب امدادی سامان کے ذریعے ریلیف کا کام جاری ہے اور 200 سے زیادہ ٹرک اور 3000 ٹن امدادی سامان رفح کراسنگ کے قریب یا اس کے قریب موجود ہے، جو غزہ اور مصر کے درمیان واحد سرحد ہے۔حافظ نعیم الرحمٰن کے مطابق اس وقت ہم صرف وہاں موجود رفاہی تنظیموں کو رقم مہیا کر رہے ہیں، جس سے متاثرین کی مدد ہو رہی ہے، کیونکہ ہم جن تنظیموں کے ساتھ جڑے ہیں وہ ان پیسوں کا استعمال کرکے اشیائے ضروریہ متاثرین تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، ہماری ترجیح بھی یہی ہے کہ کپڑوں اور دیگر چیزوں کے بجائے رقم پہنچے کیونکہ چیزیں بھیجیں گے تو اس کی مالیت زیادہ آئے گی اور بھیجنا بھی مشکل ہو جائے گا، تاہم ہمیں امید ہے کہ پاکستانی قوم فلسطینیوں کی مدد کو آگے بڑھے گی۔چند روز قبل حکومت پاکستان نے بھی غزہ کے شہریوں کے لیے 81 ٹن انسانی اور طبی امداد ایک خصوصی طیارے کے ذریعے مصر بھیجی تھی، جہاں مصر میں پاکستان کے سفیر ساجد بلال نے یہ مصری ہلال احمر سوسائٹی کے سپرد کی۔فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے گلوکار عاطف اسلم نے بھی غزہ کے لوگوں کو طبی امداد اور خوراک کی فراہمی کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن کو ایک کروڑ 50 ہزار کی رقم عطیہ کی ہے۔اس کے علاوہ کراچی شہر کے مختلف مقامات پر چندہ جمع کرنے کے لیے کیمپ بھی لگائے گئے ہیں، جہاں مخیر حضرات اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لیے پیش پیش ہیں، دوسری جانب مشہور فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ ’’مکڈونلڈز‘‘ کی پاکستانی فرنچائز نے اسرائیلی بمباری سے متاثرہ غزہ کے رہائشیوں کے لیے فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کی معرفت ایک کروڑ روپے امداد کا اعلان کیا۔مکڈونلڈز کے چیف آپریٹنگ آفیسر جمیل مغل نے ایک کروڑ کا چیک ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے حوالے کیا، فیصل ایدھی نے ایک کروڑ روپے کا چیک ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے لیے جیسے ہی راستے کھلتے ہیں اور وہاں جانے کی اجازت ملتی ہے تو ایدھی فاؤنڈیشن اس رقم سے امداد کا کام شروع کرے گی۔گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر اسرائیل میں مکڈونلڈز کی جانب سے اسرائیلی فیوجیوں کو کھانا کھلانے کی خبروں کے بعد صارفین ’بائیکاٹ مکڈونلڈز‘ کی مہم چلا رہے ہیں جس کے بعد مکڈونلڈز پاکستان نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ پاکستان میں سیزا فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کے تحت کام کرتے ہیں اور ان تمام سوالات کو مسترد کرتے ہیں جو ان کی پاکستانی پہنچان پر

عمران خان اور قریشی کا لمبی سزا سے بچنا نا ممکن کیوں؟

اٹھائے جا رہے ہیں۔

Related Articles

Back to top button