سرکاری حج کے اخراجات میں 60 ہزار روپے اضافے کا امکان

وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی 2020ء کا مسودہ فارمولیشن کمیٹی کے پاس بھجوادیا۔ رواں سال سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات 5 لاکھ روپے سے تجاوز کر جائیں گے ۔ یوں رواں سال گزشتہ سال کی نسبت حج اخراجات میں 50 سے 60 ہزار روپے کا اضافہ متوقع ہے۔ اس سال سرکاری حج پانچ لاکھ کے لگ بھگ ہونے کا امکان ہے۔ رواں برس سرکاری کوٹے پر ایک لاکھ 20 ہزار افراد حج پر جاسکیں گے۔
گزشتہ سال سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات 4 لاکھ 56 ہزار روپے مختص کئے گئے تھے جب کہ رواں سال سرکاری اسکیم کےلیے حج پیکج پانچ لاکھ روپے سے زیادہ ہو گا۔ ذرائع کے مطابق ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے اور فضائی کمپنیوں کی طرف سے سفری اخراجات میں اضافہ حج پیکج میں ممکنہ اضافے کی وجہ بتائی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تین سال کی بجائے ایک سال کےلیے ہی حج پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے۔ حج اخراجات میں کمی کیلئے حج فارمولیشن کمیٹی نے سر جوڑ لیے ہیں۔ حج فارمولیشن کمیٹی حج پالیسی کو حتمی شکل دے کر کابینہ سے منظور کرائے گی۔ فارمولیشن کمیٹی کے متعدد اجلاس بلائے گئے ہیں لیکن کمیٹی کسی حتمی فیصلے پر متفق نہیں ہو سکی ہے ۔حج اخراجات کو 5 لاکھ روپے سے کم کرنے کےلیے فارمولیشن کمیٹی کے ممبران مختلف پہلوؤں پر غور کر رہے ہیں۔ رکن کمیٹی کا کہنا تھا کہ اگر عازمین حج کو حکومت کی جانب سے سبسڈی دی جائے تو حج اخراجات میں کسی حد تک کمی کی جاسکتی ہے لیکن یہ کام وفاقی حکومت کی پالیسی پر منحصر ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سرکاری حج اسکیم کا پیکج پانچ لاکھ روپے مختص کئے جانے کے باعث پرائیویٹ اسکیم کا پیکیج چھ لاکھ سے شروع ہو کر دس لاکھ روپے تک رکھا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا تھا سرکاری حج اسکیم کے تحت عازمین حج کے انتخاب کےلیے کمپوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہی کی جائے گی جس میں ناکام رہنے والے خواتین و حضرات پرائیویٹ اسکیم کے تحت حجاز مقدس جاسکیں گے ۔
ذرائع کے مطابق اس سال پاکستان نے سعودی حکومت سے پاکستانی حاجیوں کا کوٹہ دو لاکھ سے بڑھا کر دو لاکھ 20 ہزار کرنے کی درخواست کی ہے تاہم ابھی سعودی حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔ رواں برس سرکاری کوٹے پر ایک لاکھ 20 ہزار افراد حج پر جاسکیں گے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور صاحبزادہ ڈاکٹر نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران اپنے سعودی حکام سے درخواست کی تھی کہ حج 2020 کےلیے حج زائرین کی اندرون ملک امیگریشن کے پروگرام ’روڈ ٹو مکہ‘ کو پاکستان کے چار بڑے شہروں میں توسیع دی جائے۔ سعودی حکومت نے اس سلسلے میں پاکستان کو انکار تو نہیں کیا ہے لیکن بتایا ہے کہ پراجیکٹ کو دوسرے شہروں تک توسیع دینے پر کافی اخراجات ہوتے ہیں کیوں کہ اس مقصد کےلیے سعودی امیگریشن اور کسٹم کا عملہ پاکستان آتا ہے اور ان کے قیام و طعام کے انتظام کی ضرورت پڑتی ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان خود سعودی ولی عہد یا فرمانروا سے بات کریں گے تاکہ پاکستانی حاجیوں کی سہولت کےلیے کوئی راستہ نکالا جاسکے۔ ان کے مطابق ’روڈ ٹو مکہ‘ ایک انقلابی اقدام ہے جس سے پاکستانی حجاج سعودی کسٹم اور امیگریشن کے معاملات سے اپنے ملک کے اندر ہی فراغت حاصل کرلیتے ہیں اور سعودی ایئر پورٹس پر انہیں کوئی وقت درکار نہیں ہوتا اور وہ سیدھے اپنی رہائش پر پہنچ جاتے ہیں۔ پچھلے سال یہ سہولت اسلام آباد ایئرپورٹ پر فراہم کی گئی تھی جس کے تحت 20 ہزار سے زائد افراد گئے تھے۔
وفاقی وزیر کے مطابق پاکستان چاہتا ہے کہ اس سال یہ سہولت پشاور، کراچی، لاہور، کوئٹہ تک پھیلائی جائے اور اگلے سال ملتان، سیالکوٹ اور سکھر کے ایئرپورٹس پر بھی یہ سہولت متعارف کروا دی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button