شریف خاندان کی ڈیل نہیں ہوئی تو سارے پھٹ پڑے

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواہد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈیل نہیں تھی بلکہ ڈیل کی چاہت تھی اور مسلم لیگ (ن) خیال تھا کہ ڈیل ہوجائے گی، جب ڈیل نہیں ہوئی تو سارے پھٹ پڑے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال کہتے ہیں کہ یہ ساری سازشیں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو گلگت بلتستان میں انتخابات سے قبل گرفتار کرنے کی کوشش ہے جب کہ شہباز شریف کبھی ان علاقوں میں گئے نہیں، وہ گلگت بلتستان کے لوگوں کے لیے اجنبی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی جانب سے فوج پر تنقید کے بعد لیگی حلقے میں سنجیدہ بحث شروع ہوچکی ہے جو لیڈر شپ کی تبدیلی سے متعلق ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کی تقریر سن کر سب سے زیادہ اعتراض اور دکھ مسلم لیگ کے کارکنوں کو ہوا۔ فواد چوہدری نے امید ظاہر کی کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنان شریف خاندان سے جان چھڑائیں گے اور جلد نئی مسلم لیگ بنائیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جدوجہد کئی برسوں پر مشتمل ہے لیکن پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا جنم مارشل لا کی کوکھ سے ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کسی مارشل لا کا حصہ نہیں ہیں اور صرف عمران خان ہی جمہوری لیڈر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا فوج سے اصولی جھگڑا نہیں ہے، یہ جھگڑا صرف یہ ہے کہ فوج اور عدالیہ بیرون ملک میں رکھے ہوئے اثاثے کو بچانے کے لیے مدد کیوں نہیں کررہی۔رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ فوج کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہے جبکہ تحریک انصاف ایک منتخب حکومت ہے اور فوج، پاکستان کا ادارہ ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ دراصل نواز شریف چاہتے ہیں کہ جس طرح ماضی میں فوج کا سیاسی امور میں کردار رہا ہے آج بھی ویسا ہی ہو۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جتنے بھی چیف آف آرمی مقرر کیے ان کی تمام سے لڑائی ہوئی اور اگر ڈیڑھ سو لوگ ایک طرف ہیں اور کوئی نہ کوئی غلطی نواز شریف کی بھی ہوگی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ جیسے کھلے دل کے آدمی کے ساتھ اگر کوئی نہیں چل سکتا، میں سمجھتا ہوں وہ کیسی کے ساتھ نہیں چل سکتا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ مجھے طلال چوہدری کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کے بارے میں نہیں معلوم لیکن اگر وہ زیر علاج ہیں تو ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں۔ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 54 ادویات کی قیمتوں میں 15 سے 20 برس کے دوران اضافہ نہیں ہوا تھا اس کے نتیجے میں فارما انڈسٹری نے مذکورہ ادویات بنانی چھوڑ دیں۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ جب وہ ادویات کی تیاری ترک کردی تو اب یہ بلیک میں فروخت ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، اگر حکومت پرائیوٹ سیکٹر پر ہر وقت ڈنڈا لے کر کھڑی رہی توملک ترقی نہیں کرسکتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button