راجہ پرویز اشریف نے سپیکر قومی اسمبلی کے عہدے کا حلف اٹھایا

پیپلپزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی کے 22ویں سپیکر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، ایاز صادق نے راجہ پرویز اشرف سے حلف لیا۔

سپیکر منتخب ہونے کے بعد راجہ پرویز اشرف نے ایوان سے خطاب میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف زرداری سمیت اسمبلی اراکین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایوان نے ایک سابق وزیراعظم کو سپیکر اسمبلی کے عہدے کے لیے اہل قرار دیا ہے، قومی اسمبلی کے سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے مستعفی ہونے کی وجہ سے اجلاس کی صدارت پینل آف چیئرپرسن میں شامل مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق سپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا۔

ایاز صادق نے اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں آئٹم نمبر 5 پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے لیے صرف راجا پرویز اشرف واحد امیدوار تھے جن کے تجویز کنندگان خورشید شاہ اور نوید قمر تھے، اجلاس کے ایجنڈے میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ بھی شامل تھی جو ان کے مستعفی ہونے کی وجہ سے اب نہیں ہوسکے گی۔

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے کے لیے صرف پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے راجا پرویز اشرف نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے یوں وہ بلا مقابلہ منتخب ہوجائیں گے۔اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور دیگر اہم رہنما شریک ہیں۔

یاد رہے کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اس وقت اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے جب سپریم کورٹکے حکم کے مطابق انہیں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانی تھی، دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آج اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔

اس موقع پر ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ توانائی حکام کے ساتھ متعدد اجلاس کیے گئے جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ملک میں اس وقت 35 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جس میں 6 ہزار میگا واٹ ہائیڈل پاور سے حاصل ہوسکتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس نہیں چلائے جاسکے اور کئی پلانٹس گیس اور تیل کی وجہ سے بند پڑے ہیں جس میں سابق حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ملک میں اس وقت لوڈ شیڈنگ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی پورٹ پر ٹرمینلز ناکافی ہیں، سابقہ حکومت اتنی نااہل تھی کہ اسے کوئی پرواہ نہیں تھی، آج صبح راول چوک فلائی اوور کا دورہ کیا جسے 24 ماہ میں مکمل ہونا تھا، ہم نے 72 روز میں ایسے فلائی اوورز بنا کر عوام کو دیئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جناب سپیکر میں آپ کے ساتھ بطور خادم اعلیٰ بھی کام کر چکا ہوں، آپ بہترین روایات کے حامل شخص ہے، میں اُمید کرتا ہوں‌ کہ ایوان کی کارروائی کو آئینی و قانونی پہلوئوں کو مدنظر رکھتے ہوئے چلائیں گے، اس موقع پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج اسمبلی سے خطاب کے موقع پر پارلیمانی الفاظ کے چنائو میں مشکل کا سامنا ہے، جناب سپیکر آج میں ایوان میں بلقیس ایدھی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں کہ جس طرح انھوں نے انسانیت کی خدمت کی وہ اپنی مثال آپ ہے۔

ڈپٹی سپیکر ہی وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن کروائے گا

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب سپیکر کو عہدہ سنبھالنے کی مبارکباد دی اور کہا کہ جس طرح آپ نے عہدے کا حلف اٹھاتے وقت آئین کی پاسداری کا عہد کیا ہے اگر اس پر عملدرآمد ہو جائے تو ریاست کے تمام ادارے آئین و قانون کی پاسداری کے مرتکب ہو جائیں۔

Related Articles

Back to top button